Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سپورٹس ڈپلومیسی کو فروغ دے رہے ہیں‘

0 seconds of 2 minutes, 11 secondsVolume 90%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
02:11
02:11
 
پاکستان کی وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ سپورٹس ڈپلومیسی کے تحت پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کھیلوں کے شعبے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو فروغ دے رہے ہیں۔ 
اردو نیوز کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کورونا صورت حال میں بہتری کے ساتھ ہی سعودی عرب کی کرکٹ ٹیم کے حوالے سے پیش رفت ہوگی۔ اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو تحریری طور پر ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ ’میں نے بطور سپیکر پارلیمانی فرینڈشپ گروپوں کو منظم کیا۔ ان کے رولز بنائے۔ کیونکہ پارلیمانی ڈپلومیسی پر یقین رکھتی تھی۔ اس کے تحت ہمارے وفود سعودی عرب بھی گئے۔ اور دونوں ملکوں کے درمیان پارلیمانی تعاون کو فروغ ملا۔‘
وفاقی وزیر نے کہا کہ ’اب میں سمجھتی ہوں کہ سپورٹس ڈپلومیسی بھی بہت اہم ہے اور دنیا میں اس پر بڑا کام ہو رہا ہے۔ میرا بھی فوکس اسی پر ہے۔ اس کے ذریعے بہت سی ٹیموں کے تبادلے ہو سکتے ہیں اور ایک دوسرے کو ٹریننگ بھی دی جانی چاہیے۔‘
ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ ’اس حوالے سے بہت سے ایم او یوز پر بھی دستخط کیے ہیں۔ سعودی عرب کے ساتھ بھی ہمارے ایک ایم او یو پر دستخط ہوئے ہیں۔ اس ایم او یو کے تحت ہم قومی اور عالمی سطح پر ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں۔ بہت سے ایسے مواقع آئے جہاں ہر سعودی عرب نے الیکشن میں حصہ لیا۔ ہم نے اس کو سپورٹ کیا۔ جن اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کا انتخاب سب سے اہم ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’کھیلوں کا شعبہ ایک ایسی فلیڈ ہے جس میں سعودی عرب اس وقت خواتین کی کھیلوں میں شرکت کو فروغ دے رہا ہے۔ اس حوالے سے ہم دونوں ملک ایک دوسرے کو سپورٹ کر سکتے ہیں۔ ہماری ٹیموں کے تبادلے ہوں۔ جو کھیل وہاں کھیلے جاتے ہیں ہم یہاں پر ان کی ٹریننگ کرائیں اور جو کھیل ہمارے پاس ہیں جیسے کرکٹ اور ہاکی وغیرہ سعودی عرب ان سے مستفید ہو سکتا ہے۔‘

ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ ’سعودی عرب اس وقت خواتین کی کھیلوں میں شرکت کو فروغ دے رہا ہے۔‘ (فوٹو عرب نیوز)

ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ ’میں سمجھتی ہوں کہ اس شعبے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کے بہت زیادہ مواقع ہیں اور اس سلسلے میں باہمی تعاون اور رابطوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب کی کرکٹ ٹیم کے حوالے سے پاکستان میں تعینات سعودی سفیر کے ذریعے رابطہ ہوا تھا۔ اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی ہدایات کیں اور انہیں لکھا، لیکن اس وقت ہر چیز کورونا کی وجہ سے رکی ہوئی ہے۔ سفری پابندیاں ہیں اس وجہ سے تاخیر ہے اور جونہی پابندیاں ہٹیں گی اور کورونا ختم ہوگا تو اس سلسلے میں معاملات چل پڑیں گے۔‘

شیئر: