الیکشن کمیشن کا کام حکومتی پالیسی پر عملدرآمد کرنا ہے: فواد چوہدری
فواد چوہدری نے کہا کہ ’ہم نے فیصلے کرنے ہیں کہ آئیندہ الیکشن کے رولز اور ریگولیشنز کیا ہونے چاہیں۔‘ (فوٹو اے ایف پی)
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ آئندہ انتخابات کی پالیسی کے حوالے سے فیصلے حکومت نے کرنے ہیں، جبکہ الیکشن کمیشن کا کام ان فیصلوں پر عملدرآمد کرنا ہے۔
سنیچر کو لاہور میں میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہم بدھ کو الیکشن کمیشن سے بھی مل رہے ہیں جس میں ہم الیکڑانک ووٹنگ مشین کو استعمال کرنے پر زور دیں گے۔ پہلے اس کو آزمائیں اور اگر کوئی نقص ہے تو ہمیں بتائیں۔‘
انہوں نے الیکشن کمیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’پالیسی کے حوالے سے فیصلے ہم نے کرنے ہیں۔ ہم نے فیصلے کرنے ہیں کہ آئیندہ الیکشن کے رولز اور ریگولیشنز کیا ہونے چاہیں۔ الیکشن کمیشن کا کام عملدرآمد کرنا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اپوزیشن کے ساتھ تعلقات کار میں بہتری چاہتے ہیں۔ ہم پہلے بھی الیکشن اصلاحات پر بات کرنا چاہتے تھے۔ اب بھی کرنا چاہتے ہیں، لیکن مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور نائب صدر مریم نواز کے مابین جھگڑا ختم ہوتو مسلم لیگ (ن) بتائے کہ ان کی پالیسی کیا ہے؟‘
فواد چوہدری نے کہا کہ ’اسی طرح بلاول بھٹو اور فریال تالپور کی پالیسیاں آپس میں جڑیں تو پھر فیصلہ کریں گے پیپلز پارٹی کی پالیسی کیا ہے۔‘
انہوں نے مولانا فصل الرحمن پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’تنکوں کی طرح بکھری ہوئی اپوزیشن ہے۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ الیکشن اور عدالتی اصلاحات جیسے معاملات پر اپوزیشن کا بہت اہم کردار ہے، اور اپوزیشن کو حکومت کا ساتھ دینا چاہیے۔‘
فواد چوہدری نے معیشت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ ’پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی جس پالیسیوں کی وجہ سے جس گرداب میں پھنسا ہوا تھا اس سے باہر آیا ہے۔ اس سال کا بجٹ ہماری پچھلے سالوں کی کارکردگی کا عکاس ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جس قسم کا بجٹ لا رہے ہیں اس سے مشکلات میں کمی آئے گی۔ ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کیا جا رہا ہے، تنخوادار طبقے کو ریلیف دیا جا رہا ہے، مہنگائی میں کمی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں اور آمدنی میں اضافے پر زور دیا جا رہا ہے۔ یہ اس بجٹ کے بنیادی اہداف ہیں۔‘