امریکی جریدے ٹائم میگزین نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے سوشل میڈیا پر امریکہ میں اختلاف کا بیج بونے کے لیے اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی جریدے نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ’ایران میں حکومت کی سرپرستی میں کام کرنے والے افراد امریکہ میں اختلافات پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا پر اپنی غلط معلومات کی مہم تیز کر رہے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
ایران سے متعلق ایٹمی توانائی ایجنسی کی قرارداد کا خیرمقدمNode ID: 486531
-
ایران کو ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی دوبارہ شرکت کی جلدی نہیںNode ID: 530861
-
جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے وعدے نہیں عملی کام چاہیے: خامنہ ایNode ID: 571126
سوشل میڈیا پر ایسے اکاؤنٹس کی شناخت ہوئی ہے جو جوہری معاہدے، امریکہ کے افغانستان سے انخلا کے اعلان، سیاہ فام کا قتل کرنے والے ڈیرک چاؤن سے متعلق عدالتی فیصلے اور گذشتہ ماہ غزہ کی پٹی پر 11 روز جاری رہنے والی جنگ کے حوالے سے غلط معلومات کی ترویج کر رہے تھے۔
ایک سرکاری عہدیدار نے ٹائم میگزین کو بتایا کہ ’یہ بڑی اہم سرگرمی ہے اور ہم اس کا پتا چلا رہے ہیں۔‘
Exclusive: Iran steps up efforts to sow discord inside the U.S. https://t.co/ecjdlgnBLI
— TIME (@TIME) June 7, 2021
یہ رپورٹ اسی دن سامنے آئی ہے جس دن برطانیہ کے ایک تھنک ٹینک نے اپنی شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ’سعودی عرب اور اسرائیل کے خلاف بیان بازی کرنے والی جعلی ویب سائٹس کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے۔
ادھر امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران یورینیم کی افزودگی کا عمل نہیں روکتا تو وہ ’کچھ ہفتوں میں ہی‘ جوہری ہتھیار بنا سکتا ہے۔
خبررساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے جوہری سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ ایران کی جوہری سہولیات کے جائزے کے لیے عارضی انتظام کو بڑھانا مشکل ہوتا جا رہا ہے کیونکہ تہران اور عالمی طاقتیں 2015 کے جوائنٹ کمپریہنسو پلان آف ایکشن (جے سی پی او اے) کو بچانا چاہتی ہیں۔‘
