Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی گرلز سکولوں میں سکاؤٹس کی سرگرمیاں بحال ہونے لگیں

سعودی سکاؤٹس کی تعداد ڈھائی لاکھ کے لگ بھگ ہے(فوٹو الشرق الاوسط)
سعودی عرب کے گرلز سکولوں میں سکاؤٹس کی سرگرمیاں بحال ہونے لگی ہیں۔ تقریبا نصف صدی قبل سعودی لڑکیوں نے سکاؤٹس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ 
الشرق الاوسط کے مطابق سعودی سکاؤٹ سوسائٹی کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ الفہد نے کہا ہے کہ آئندہ مرحلے کے دوران گرلز سکولوں میں سکاؤٹ سرگرمیاں وزارت تعلیم کے پروگرام کا حصہ ہیں جو طالبات اس میں حصہ لینا چاہیں گی ان کی سرپرستی ہوگی۔ 
انہوں نے کہا کہ سکاؤٹ ایک طرح سے تربیتی ادارہ ہے۔  سکولوں اور کالجوں کی تعلیم و تربیت کے مقاصد کی تکمیل ہوتی ہے۔

سکاؤٹ سرگرمیاں وزارت تعلیم کے پروگرام کا حصہ ہیں(فوٹو الشرق الاوسط)

سکاؤٹ سرگرمیوں میں حصہ لینے والی خواتین ملکی، علاقائی و بین الاقوامی سطح پر اپنا کردارادا کریں گی۔ انہیں اس حوالے سے تیار کیا جائے گا۔
ڈاکٹر عبداللہ الفہد نے بتایا کہ فی الوقت سعودی سکاؤٹس کی کل تعداد جن میں لڑکے اورلڑکیاں دونوں شامل ہیں ڈھائی لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ سکاؤٹس سوسائٹی نے اس تعداد میں پانچ فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئندہ نو برسوں کے دوران سعودی لڑکیوں کو زیادہ  سے زیادہ تعداد میں سکاؤٹ میں شامل کیا جائے گا۔ 
انہوں نے کہا کہ سعودی لڑکیوں نے  نصف صدی قبل سکاؤٹ سرگرمیوں میں حصہ لیا تھا۔ اس کا سلسلہ بعض نجی کالجوں اور سکولوں میں محفوظ سطح پر برقرار رہا۔  دو برس قبل اس کے لیے خصوصی کمیٹی  قائم کی گئی۔ 

شیئر: