پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے عالمی قیادت سے اپیل کی ہے کہ وہ انٹرنیٹ پر نفرت اور انتہا پسندی پھیلانے والوں کے خلاف اقدامات کرے۔
سنیچر کو کنیڈین ٹی وی ’سی بی سی نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے عران خان نے کہا کہ ’پاکستان میں ہر کوئی صدمے میں ہے، کیونکہ ہم نے خاندان کی تصویر دیکھی ہے، اور کسی خاندان کو اس طرح ٹارگٹ کرنے سے پاکستانیوں پر گہرا اثر ہوا ہے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’کینیڈا کے وزیراعظم کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا ہے، کینیڈین وزیراعظم اسلامو فوبیا سے لڑنے کی اہمیت سمجھتے ہیں، اگر عالمی رہنما فیصلہ کریں ایکشن لینے کا تو یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔‘
مزید پڑھیں
-
کینیڈا میں پاکستانی نژاد خاندان کو ٹرک ڈرائیور نے کچل دیاNode ID: 572176
-
کینیڈین وزیراعظم نے مسلم خاندان پر حملہ دہشت گردی قرار دے دیاNode ID: 572276
وزیراعظم نے کہا کہ ’اس وقت مسئلہ یہ ہے کہ اس سے نمٹنے کے لیے جذبہ نہیں ہے اور کچھ عالمی رہنما یا مغربی ممالک کی قیادت اس معاملے کو سمجھتے نہیں ہیں۔‘
اس حملے میں چارافراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ ایک نو سالہ لڑکا شدید زخمی ہوا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس خاندان کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیونکہ وہ مسلمان تھے۔ اس خاندان نے 2007 میں پاکستان سے کینیڈا ہجرت کی تھی۔
وزیراعظم کا انٹرنیٹ پر پھیلائی جانے والی نفرت انگیزی کے بارے میں کہنا تھا کہ ’میں سمجھتا ہوں اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جانا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جب انٹرنیٹ پر انسانوں کے خلاف ایسی نفرت پھیلانے والی ویب سائٹس موجود ہیں تو عالمی سطح پر اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔‘
اونٹاریو کے علاقے لنڈن میں ایک پاکستانی نژاد مسلمان کینیڈین خاندان کے قتل پر بے حد افسردہ ہوں۔ دہشت گردی کا یہ قابل مذمت اقدام مغربی ممالک میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کی علامت ہے جس کے (اسلاموفوبیا) تدارک کے لئے عالمی برادری کی جانب سے کلی طور پر اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 8, 2021