سعودی عرب عالمی ادارہ محنت کی کونسل کا رکن منتخب
کونسل کی رکنیت 2021 سے 2024 تک کے لیے ہوگی(فوٹو ٹوئٹر)
عالمی ادارہ محنت کی ورچول کانفرنس کے شرکا نے پیر کو سعودی عرب کو عالمی ادارہ محنت کی کونسل کا رکن منتخب کیا ہے۔
کونسل کی رکنیت 2021 سے 2024 تک کے لیے ہوگی- عالی ادارہ محنت کی ورچوئل کانفرنس تین جون کو شروع ہوئی تھی اور 19 جون تک جاری رہے گی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب کو یہ اعزاز اس کے سابقہ ریکارڈ کی بنیاد پر دیا گیا ہے۔ مملکت نے 2017 سے 2020 کے دوران عالمی ادارہ محنت کی کونسل کے رکن کی حیثیت سے قابل قدر خدمات انجام دی ہیں۔
مملکت 1982، 1985 اور 1998 کے دوران بھی کونسل کے ممبر کی حیثیت سے موثر کردارادا کر چکا ہے۔
مملکت کو کارکنان کے عالمی مسائل حل کرنے کا وسیع تجربہ ہے۔ اسی بنیاد پر ادارے کے رکن ملکوں نے سعودی عرب کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود احمد الراجحی نے انتخاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ لیبر مارکیٹ پر کورونا وبا کے اثرات سے نمٹنے اور 2020 کے دوران جی 20 کی تاریخی میزبانی کی کامیابی کو تسلیم کرتے ہوئے مملکت کو عالمی ادارے کا رکن منتخب کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ انتخاب علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر سعودی عرب کی اہمیت اور مقام کا پتہ دیتا ہے۔
یاد رہے کہ عالمی ادارہ محنت کی رکنیت کی بدولت سعودی عرب کو ادارے کی پالیسیوں اور فیصلوں کے بارے میں رائے دہی کا حق حاصل ہوگیا ہے۔