انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس انعام غنی نے کہا ہے کہ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دھماکے سے تین افراد ہلاک جبکہ 21 زخمی ہو گئے ہیں۔
بدھ کو آئی جی پنجاب انعام غنی نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو ٹارگٹ کیا گیا، نقصان اس سے بھی زیادہ ہو سکتا تھا مگر حملہ آور پولیس کی پیٹرولنگ اور ناکہ بندی کی وجہ سے ٹارگٹ نہیں پورا کر سکے۔‘
مزید پڑھیں
-
پشاور میں دھماکے سے آٹھ ہلاک، 95 زخمیNode ID: 513741
-
لاہور: بغیر ماسک گھومنے پر مزید 44 افراد کے خلاف مقدمات درجNode ID: 552616
صحافی نے آئی جی پولیس سے سوال کیا کہ ’قریب ہی جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کا گھر ہے جو انڈیا کے ’موسٹ وانٹڈ‘ ہیں، کیا آپ کو اس میں انٹرنیشنل ایجنسی کا ہاتھ نظر آیا؟‘
انعام غنی کا کہنا تھا کہ ’کوئی انٹرنیشنل ایجنسی یہ تو نہیں کہے گی کہ یہ دھماکہ اس نے کروایا ہے۔ دوسری بات یہ کہ جہاں تک یہاں پر ہائی ویلیو ٹارگٹ کے گھر کا سوال ہے۔ اسی کے پاس پولیس کا ناکہ ہے اور گھر کے قریب گاڑی نہیں جا پائی ہے۔ اگر یہ ناکہ نہ ہوتا تو یہ گاڑی کہیں اور بھی جا سکتی تھی۔‘
آئی جی پولیس کے مطابق ’اگر پولیس کا ناکہ موجود نہ ہوتا تو حملہ آور آگے بھی جا سکتا تھا۔ دھماکے میں تین افراد ہلاک اور 21 زخمی ہوئے۔ زخمی افراد میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔‘
انعام غنی نے کہا کہ ’جو زخمی ہوئے ان کو طبی امداد فراہم کریں گے جن کےگھروں کو نقصان پہنچا ان کی تلافی کی جائے گی۔ جن کی جانوں کا ضیاں ہوا ان کی تلافی تو نہیں کی جاسکتی مگر اس جرم میں ملوث افراد کو ضرور کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔‘
0 seconds of 4 minutes, 28 secondsVolume 90%Press shift question mark to access a list of keyboard shortcutsKeyboard ShortcutsShortcuts Open/Close/ or ?Play/PauseSPACEIncrease Volume↑Decrease Volume↓Seek Forward→Seek Backward←Captions On/OffcFullscreen/Exit FullscreenfMute/UnmutemDecrease Caption Size-Increase Caption Size+ or =Seek %0-9
0 seconds of 4 minutes, 28 secondsVolume 90%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
Keyboard Shortcuts
Shortcuts Open/Close/ or ?
Play/PauseSPACE
Increase Volume↑
Decrease Volume↓
Seek Forward→
Seek Backward←
Captions On/Offc
Fullscreen/Exit Fullscreenf
Mute/Unmutem
Decrease Caption Size-
Increase Caption Size+ or =
Seek %0-9
آئی جی نے بتایا کہ ’پولیس اور سی ٹی ڈی نے ثابت کیا ملک کےخلاف کوئی کام کرے گا تو اس کے خلاف کارروائی کر کے ان کا مقابلہ کریں گے۔‘
’کچھ لوگ ہماری پولیس ڈیپارٹمنٹ کو ٹارگٹ بنانا چاہتے تھے۔ جب بھی نقصان ہوتا ہے اس سے ہمارے حوصلے پست نہیں بلند ہوتے ہیں۔‘
اس سے قبل جناح ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر یحییٰ کے مطابق ’مزید پانچ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، اور زخمیوں میں ہر عمر کے افراد شامل ہیں۔‘

ادھر لاہور کے ڈپٹی کمشنر نے کہا ہے کہ جوہر ٹاؤن دھماکے میں گھروں اور گاڑیوں کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’کمیٹی کو دو روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے ۔ ضلعی انتظامیہ عوام الناس کے جان و مال کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے۔‘
دوسری جانب وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے جوہر ٹاؤن لاہور دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سے دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے مطابق دھماکے کی نوعیت کا پتہ لگایا جا رہا ہے، اور وفاقی ادارے تحقیقات میں پنجاب حکومت کی معاونت کر رہے ہیں۔
