Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پشاور میں دھماکے سے آٹھ ہلاک، 95 زخمی

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشار کے ایک مدرسے میں دھماکے سے آٹھ افراد ہلاک جبکہ 95 زخمی ہو گئے ہیں۔ 
حکام کے مطابق دھماکہ کوہاٹ روڈ پر واقع دیر کالونی کے ایک مدرسے میں ہوا۔
خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی کامران بنگش نے بتایا ہے کہ دھماکے میں سات افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جس وقت دھماکہ ہوا اس وقت مدرسے میں تدریس کا سلسلہ جاری تھا۔
تاہم بعد ازاں لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان نے کہا کہ ایک اور زخمی کی ہلاکت کے بعد مرنے والوں کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے اور 95 افراد زخمی ہیں۔
قبل ازیں نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے صوبے کے انسپکٹر جنرل ثنا اللہ عباسی نے چار ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی۔ 
آئی جی نے بتایا کہ عمومی نوعیت کا تھریٹ الرٹ تھا مگر کسی خاص علاقے کو دہشت گرد حملوں کا نشانہ بنانے کے حوالے سے نہیں تھا۔
سی سی پی او محمد علی گنڈاپور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق  پانچ سے چھ کلوگرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔
انھوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ایک شخص مدرسے میں بیگ رکھ کر چلا گیا اور اس کے بعد دھماکہ ہو گیا۔
صوبے کے وزیر صحت تیمور خان کے مطابق دھماکے میں 72 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
پشاور لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ان کے پاس 70 زخمی لائے گئے ہیں۔ دو زخمیوں کو خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔ 
پشاور کے بم ڈسپوزل‏ محکمے کے اے آئی جی شفقت ملک‏ کے مطابق مدرسے میں دھماکے کے لیے پانچ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ میڈیا سے گفتگو میں اے آئی جی کا کہنا تھا کہ دھماکہ ٹائم بم کے ذریعے کیا گیا جس میں چھرے بھی استعمال کیے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ دھماکہ مسجد کے مرکزی ہال میں کیا گیا جہاں سے نکلنے کے متبادل راستے نہیں تھے اور یہ کسی منظم گروپ کی کارروائی لگتی ہے۔

شیئر: