سعودی عرب سے تارکین کے ترسیل زر میں 14 فیصد کا اضافہ ریکارڈ
مئی میں غیرملکیوں کی ترسیل زر میں 5.9 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ( فوٹو الاقتصادیہ)
سعودی عرب سے تارکین وطن کے ترسیل زر میں 14 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سال رواں کے ابتدائی پانچ ماہ کے دوران 2020 کے دورانیے کے مقابلے میں تارکین نے 7.7 ارب ریال زیادہ بھیجے۔ 2020 میں 55.5 ارب ریال بھیجے تھے جبکہ اس سال 63.2 ارب ریال بھجوائے ہیں۔
الاقتصادیہ کے مطابق سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے اعدادوشمار جاری کیے ہیں جس میں بتایا گیا کہ سالانہ کی بنیاد پر مئی میں غیرملکیوں کی ترسیل زر میں 5.9 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
2020 کے دوران تارکین وطن نے سعودی عرب سے 149.7 ارب ریال بھیجے جو 19.3 فیصد زیادہ تھے۔ چار برس سے تارکین وطن کی ترسیل زر میں کمی ریکارڈ کی جارہی تھی۔
2019 کے دوران تارکین کے یہاں ترسیل زر میں 8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔ انہوں نے 125.5 ارب ریال اپنے ملکوں کو بھیجے جبکہ 2018 میں 136.4 ارب ریال بھیجے تھے۔
2019 کے دوران تارکین کے یہاں ترسیل زر میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی تھی۔ 2018 میں 3.7، 2017 میں 6.7 اور 2016 میں 3.2 فیصد کم ترسیل زر کی تھی۔
2019 کے دوران تارکین کے یہاں ترسیل زر میں گزشتہ 7 برسوں کے دوران یعنی 2012 سے لے کر 2019 تک انتہائی کمی ریکارڈ کی گئی۔ طویل عرصے سے سالانہ 8 فیصد کمی واقع نہیں ہوئی تھی۔ بڑی کمی صرف 1996 میں ریکارڈ پر آئی تھی۔
2015 کے دوران تارکین نے ریکارڈ ترسیل زر کی۔ انہوں نے 156.86 ارب ریال اپنے ملکوں کو بھیجے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ 2020 کے دوران تارکین نے جو ترسیل زر کی وہ 2015 کے مقابلے میں 20 فیصد کے لگ بھگ کم ہے۔