Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودیوں میں بے روزگاری کی شرح کم ہوکر11.7 فیصد ہوگئی

محکمہ شماریات نے اعدادوشمار کا تقابلی جائزہ جاری کیا ہے۔(فوٹو الاقتصادیہ)
سعودی محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح کم ہوکر 11.7 فیصد ہوگئی جبکہ افرادی قوت میں خواتین کا تناسب پہلے کے مقابلے میں بڑھ گیا ہے۔ 
اخبار 24 کے مطابق محکمہ شماریات نے 2020 کی چوتھی سہ ماہی اور 2021 کی پہلی سہ ماہی کے اعدادوشمار کا تقابلی جائزہ جاری کیا ہے۔
جائزے میں بتایا گیا کہ سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح 12.6 فیصد تھی جو اب کم ہوکر 11.7 فیصد ہوگئی ہے جبکہ مملکت بھر میں سعودی اور غیرملکی آبادی میں بے روزگاری کی شرح 7.4 فیصد سے گھٹ کر  6.5 فیصد ہوگئی ہے۔
 سعودی خواتین میں بے روزگاری کی شرح 2021 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 21.2 فیصد ہوگئی جو 2020 کی آخری سہ ماہی میں 24.4 فیصد  تھی۔ سعودی عرب میں 2021ءکی پہلی سہ ماہی میں بے روزگاری کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے اور یہ گذشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی میں 12۰6 فی صد سے کم ہو کر 11۰7 فی صد رہ گئی ہے۔
 العربیہ نیٹ کے مطابق گذشتہ سال کی دوسری سہ ماہی میں بے روزگاری کی شرح میں ریکارڈ اضافہ ہوا تھا اور یہ بڑھ کر15۰4فیصد ہوگئی تھی۔

افرادی قوت میں خواتین کا تناسب پہلے کے مقابلے میں بڑھ گیا ہے۔ (فوٹو الاقتصادیہ)

سعودی عرب میں بے روزگاری کی شرح میں کمی کا ایک سبب وِژن 2030 پر عمل درآمد ہے۔
 اصلاحاتی پروگرام کے تحت ملکی معیشت کو متنوع بنایا جارہا ہے اور سعودی شہریوں کے لیے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کیے جارہے ہیں۔
وِژن 2030کے تحت  سعودی عرب میں بے روزگاری کی شرح کو 7 فی صد تک کم کیا جائے گا اور آئندہ ایک عشرے کے دوران لاکھوں نئی ملازمتیں پیدا کی جائیں گی۔

شیئر: