Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سندھ ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا

سندھ ہاائی کورٹ نے سول دعوے میں حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ٹک ٹاک پر پابندی لگائی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
سندھ ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے پی ٹی اے کو ایپ کی بحالی کا حکم دے دیا ہے۔
جمعے کو سندھ ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ پی ٹی اے کی متفرق درخواست پر دیتے ہوئے پی ٹی اے کو ’ایل جی بی ٹی‘ سے متعلق درخواستیں جلد نمٹانے کا حکم دے دیا ہے۔
خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے گذشتہ ماہ پی ٹی اے کو ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا حکم دیا تھا جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے پی ٹی اے نے 30 جون کو ٹک ٹاک کو ملک بھر میں بند کر دیا تھا۔ 
سندھ ہائی کورٹ نے سول دعوے میں حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ٹک ٹاک پر پابندی لگائی تھی۔
اس فیصلے کے خلاف پی ٹی اے نے عدالت سے حکم امتناعی واپس لینے کے لیے جمعے کو ہی درخواست دائر کی تھی۔
عدالت نے پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ ٹک ٹاک کے حوالے سے شکایت کنندہ کی درخواست پر پانچ جولائی تک فیصلہ کیا جائے، جس پر پی ٹی اے کی جانب سے یقین دہائی کرائی گئی کہ پانچ جولائی تک فیصلہ کر دیا جائے گا۔
عدالت نے اگلی سماعت پانچ جولائی تک ملتوی کر دی۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹک ٹاک کی بحالی کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹ کیا کہ ’خوشی ہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے TikTok پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا ہے، دنیا میں اس وقت ٹیکنالوجی کی جنگ چل رہی ہے کمپنیاں ایک دوسرے کے خلاف پراپیگنڈا کر رہی ہیں ہمارے ریگولیٹری ادارے اور جج صاحبان کو اس لڑائی سے علیحدہ رہنا چاہیے اور جو پاکستان میں سرمایہ کاری کرے اسے خوش آمدید کہیں۔‘

شیئر: