دنیا کے غریب ممالک میں غذائیت بخش خوراک تک رسائی کے لیے معاہدہ
دنیا کے غریب ممالک میں غذائیت بخش خوراک تک رسائی کے لیے معاہدہ
ہفتہ 3 جولائی 2021 21:37
شاہ سلمان مرکز اور عالمی ادارے نے معاہدے پر دستخط کیے ہیں( فوٹو ایس پی اے)
اقوام متحدہ کے بین الاقوامی فنڈ فار ایگریکلچر ڈویلمپنٹ (آئی ایف اے ڈی) اور کنگ سلمان ہیومینیٹرین ایڈ اور ریلیف سینٹر نے کورونا کی عالمی وبا کے دوراندنیا کے سب سے غریب ممالک میں غذائیت بخش خوراک تک رسائی کے لیے ایک معاہدہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ اور آئی ایف اے ڈی کے صدر گلبرٹ ایف ہانگبو نے اقوام متحدہ کے ایجنسی کے صدر دفتر روم میں مشترکہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔
دونوں تنظیمیں غربت اور بھوک کے خاتمے کے مشن میں شریک ہیں۔ معاہدے کے ایک حصے کے طور پر وہ اپنی مہارت سے ان تک رسائی حاصل کریں گے اور مشترکہ طور پر غربت اورغذائیت سے نمٹنے کے لیے علم کا اشتراک کریں گے۔
اس میں صومالیہ،شام اور یمن سمیت غریب ممالک میں حکمت عملی، ڈیزائن اور منصوبوں کے نفاذ پر تعاون کرنا شامل ہے۔
ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے کہا کہ ’یہ معاہدہ سعودی عرب کے مابین شراکت کو بڑھانے کے لیے ایک اور قدم ہے جس کی نمائندگی کنگ سلمان ہیومینیٹرین ایڈ اور ریلیف سینٹر اورآئی ایف اے ڈی کرتی ہے جس کا مقصد بہت سارے لوگوں کی مدد کرنا اور عالمی سطح پر سعودی عرب کے ہیومینیٹرین کے دائرہ کو بڑھانا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’کنگ سلمان ہیومینیٹرین ایڈ اور ریلیف سینٹر ایک سرکردہ انسان دوست تنظیم ہے جس نے شراکت کا ایک وسیع نیٹ ورک تیار کرنے کا انتظام کیا ہے جس کا مقصد ضرورت مند افراد کی تکالیف کو دور کرنا ہے۔ ہم آئی ایف اے ڈی کے ساتھ ٹھوس شراکت قائم کرنے کے منتظر ہیں جس کا مقصد اپنے کام کا دائرہ وسیع کرنا ہے۔‘
آئی ایف اے ڈی کے صدر گلبرٹ ایف ہانگبو نے کہا کہ ’کوویڈ 19 نے دنیا کے سب سے زیادہ کمزور لوگوں کو درپیش مشکلات کو تیز کر دیا ہے جن میں سے بہت سے افراد کو اب بھوک اور غربت میں اضافے کا سامنا ہے۔ ‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ اس موقع کا خیرمقدم کرتا ہوں کہ میں کنگ سلمان ہیومینیٹرین ایڈ اور ریلیف سینٹر کے ساتھ مل کر اس بات کا یقین کروں کہ انتہائی خطرناک حالات میں رہنے والے افراد مستقل طور پر نشوونما کرسکیں۔‘
ایک بین الاقوامی مالیاتی ادارے اور اقوام متحدہ کی ایجنسی کے طور پر آئی ایف اے ڈی نے کمزور ممالک کو غربت، بھوک اور غذائی قلت کو کم کرنے کے لیے 23 بلین ڈالر سے زیادہ کی گرانٹ اور کم سود والے قرضے فراہم کیے ہیں۔
آئی ایف اے ڈی نے 2019 میں خطے میں شراکت داری کو مستحکم کرنے کے لیے ریاض میں خلیج تعاون کونسل ممالک کے ساتھ رابطہ دفتر کھولا ہے۔
واضح رہے کنگ سلمان ہیومینیٹرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔ مرکز نے اب تک دنیا کے 68 ممالک میں مختلف قسم کے 1600 سے زیادہ امدادی منصوبے شروع کیے ہیں۔
یہ منصوبے 144 مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں۔ ان منصوبوں پر 5.3 بلین ڈالر کی رقم خرچ کی گئی ہے۔
ان منصوبوں میں خواتین اور بچوں، فوڈ سکیورٹی اینڈ نیوٹریشن،صحت، تعلیم، پناہ گاہ، پانی، سینیٹیشن، ہیومینیٹرین اور ہنگامی امدادی کوآرڈینیشن پر خاص توجہ دینے کے منصوبے شامل ہیں۔
کنگ سلمان ہیو مینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جن ممالک نے اس مرکز کے منصوبوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ان میں یمن شامل ہے جہاں3.53 ارب ڈالرکے منصوبے شروع کیے گئے
اس کے علاوہ فلسطین میں 363 ملین ڈالر، شام میں 305 ملین ڈالر اور صومالیہ میں 203 ملین ڈالر کے منصوبے شامل ہیں۔