ماہر علوم دینہ باسم السبعی نے مملکت میں کورونا کی وبا کے دوران شادیوں اور طلاقوں میں اضافے کی وجوہ اور طلاق کے دعوی کے دوران پیش آنے والے بعض واقعات بیان کیے ہیں۔
نجی ٹی وی ایم بی سی کے پروگرام میں ماہرعلوم دینہ باسم السبعی کا کہنا تھا کہ کورونا کی وبا کے دوران شادی کی رسومات پر ہونے والے اخراجات میں کمی کے باعث شادیوں کا غیر معمولی رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔ اگرچہ یہ ایک اچھی بات ہے تاہم اس میں یہ سبق بھی ہے کہ شادی کے لیےاضافی اخراجات سے گریز کیا جائے۔
مزید پڑھیں
-
ایک سال میں ڈیڑھ لاکھ شادیاں، طلاق کی شرح بھی بڑھ گئیNode ID: 552706
-
جاسوسی کے انکشاف پر خاتون برہم، طلاق کا مطالبہNode ID: 575291
باسم السبعی نے طلاق کے حوالے سے بعض واقعات بیان کیے جن میں ایک خاتون نے طلاق کا دعوی محض اس وجہ سے کیا کہ اس کے شوہر نے اسے 8 برس قبل مارا تھا جسے وہ بھلا نہ سکی۔
شوہر سے جب دریافت کیا گیا کہ اہلیہ کو زدوکوب کیوں کرتے ہو جس پر شوہر نے انکار کیا جب اہلیہ کو سامنے لایا گیا تو اس نے کہا کہ ہمیشہ نہیں بلکہ آٹھ برس قبل مارا تھا۔ اس عرصے میں ان کے تین بچے بھی ہوچکے تھے۔
شیخ السبعی جو کہ صلح کمیٹی کے رکن بھی ہیں نے اپنی یاداشت میں محفوظ ہو جانے والے ایک اور واقعے کے بارے میں بتایا کہ ایک جوڑے کی صلح کےلیے جانا ہوا وہاں ناراض بیوی نے سات شرائط رکھی جن میں سے پانچ شرائط اس کی پالتو بلی کے حوالے سے تھیں جبکہ دو شرائط اپنی ذات کےلیے۔
طلاق کے بڑھتے ہوئے واقعات کے حوالے سے شیخ السبعی کا کہنا تھا کہ باہمی ناراضی اور ایک دوسرے کا عدم احترام کی وجہ سے نوبت طلاق تک پہنچ جاتی ہے۔