نئے ہاؤسنگ یونٹس کی فراہمی میں 29 فیصد اضافہ
یہ شرح پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں 0.6 فیصد زیادہ ہے۔( عرب نیوز)
سعودی عرب میں نئے ہاؤسنگ یونٹس کی فراہمی میں رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں اس وقت اضافہ ہوا جب سعودی وزارت ہاؤسنگ کے سکنی اور وافی پروگراموں نے سستی ہاؤسنگ کو آگے بڑھایا۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزارت ہاؤسنگ کے ہاؤسنگ ڈیٹا اینڈ آبزرویٹری سینٹر کے مطابق 2021 کے پہلے تین مہینوں میں نئے ہاؤسنگ یونٹس کی فراہمی میں سالانہ شرح میں 29 فیصد اضافہ ہوا ہے جو پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں 0.6 فیصد زیادہ ہے۔
پچھلے ایک سال کے دوران مملکت میں تین لاکھ 44 ہزار ہاؤسنگ یونٹس تعمیر ہوئے تھے۔
2021 کی پہلی سہ ماہی میں ایک لاکھ ایک ہزار یونٹس پر تعمیر کا آغاز ہوا، ایک سال پہلے اسی عرصے میں اس میں 18 فیصد اضافہ ہوا جب ایک لاکھ 6 ہزار یونٹ مکمل ہوئے تھے۔
رہائشی اپارٹمنٹس کی اوسط قیمت 2020 کے آخر سے 2021 کی پہلی سہ ماہی میں پانچ لاکھ ریال سے نیچے آگئی۔
سعودی وزارت انصاف کے اعداد و شمار کے مطابق 2020 میں رہائشی املاک کے سودوں کی مالیت دو لاکھ 55 ہزار سے تجاوز کر گئی تھی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کا 2030 تک گھر کی ملکیت کو 70 فیصد بڑھانے کا ہدف ہے۔
سعودی وزارت ہاؤسنگ اور ریئل سٹیٹ ڈویلمپنٹ فنڈ نے مکانات کی تعمیر، پلاٹ مختص کرنے اور مالی اعانت کے لیے 2017 میں سکنی پروگرام کا آغاز کیا تھا۔
سعودی وزارت ہاؤسنگ کے سکنی پروگرام کا کہنا ہے کہ وہ 2020 میں 60 فیصد گھر کی ملکیت کے ہدف تک پہنچ گیا ہے۔ اس پروگرام سے آٹھ لاکھ 34 ہزار سے زیادہ سعودی شہریوں نے فائدہ اٹھایا ہے اوراس نے براہ راست 62 ہزار ہاؤسنگ یونٹ بنائے ہیں اور مزید ایک لاکھ 41 ہزار پارٹنرشپس مہیا کی ہیں۔
سعودی وزارت ہاؤسنگ کے سکنی پروگرام نے ریاض میں منعقدہ 2021 کی پہلی سہ ماہی میں سکنی فورم کے دوران متعدد ایجنسیوں کے ساتھ چار معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔
ان معاہدوں کا مقصد سعودی خاندانوں کو اپنے مکان کا مالک بنانے کے لیے آسانی فراہم کرنا ہے۔ یوں 2030 تک گھر کی ملکیت کو 70 فیصد تک بڑھا کر وژن 2030 کے اہداف کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔