سعودی عرب نے پیر کو اپنی میرین بائیو ڈائیورسٹی کو محفوظ کرنے اور اس کی بحالی کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی نائب وزیر ماحولیات، پانی و زراعت ڈاکٹر اسامہ فقیہ نے کہا کہ سعودی عرب بحیرہ احمر میں سب سے زیادہ لچکدار مونگے کی چٹانوں کا گھر ہے اور وہ میرین لائف کے تحفظ کے لیے اقدامات جاری رکھے گا۔
مزید پڑھیں
-
املج کا فیروزی ساحل، دلکش اور حیرت انگیز مناظرNode ID: 501011
-
املج کے ساحل پر پھنسی 40 ڈولفنز کو بچا لیا گیاNode ID: 551601
ڈاکٹر اسامہ فقیہ پلیٹ فارم کی گورننس کمیٹی کے افتتاحی اجلاس میں گفتگو کر رہے تھے۔
یہ پلیٹ فارم ایک جدید عمل پر مبنی انیشیٹو ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پروگرام تخلیق کرنا ہے جو مونگے کی چٹانوں کے تحفظ ، بحالی اور موافقت کے تمام پہلوؤں میں تحقیق، جدت طرازی اور صلاحیت کو بڑھاتا ہے۔
اس میٹنگ کے دوران ڈاکٹر اسامہ فقیہ کو پلیٹ فارم کی گورننس کمیٹی کا چیئرمین اور امریکی نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفرک ایڈمنسٹریشن کورل ریف کنزرویشن پروگرام کے ڈائریکٹر جینیفر کوس کو نائب چیئرمین منتخب کیا گیا۔
سعودی نائب وزیر نے جدید ترین ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے دنیا بھر میں سائنسی تحقیق اور کنزرویشن کو تیز کرنے اور مونگے کی چٹانوں کی بحالی میں پلیٹ فارم کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
بحیرہ احمر اپنے پورے ساحلی پٹی پر ایک فریم ورک کے ساتھ کچھ انتہائی زرخیز مونگے کی چٹانوں کے ماحولیاتی نظام کی میزبانی کرتا ہے۔
پائیدار ترقی اور سمندری تحفظ کے سلسلے میں ستمبر 2018 میں موناکو فاؤنڈیشن کے پرنس البرٹ دوم اور بحیرہ احمر کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے مابین ایک فریم ورک معاہدہ ہوا۔
یہ معاہدہ میرین بائیوڈائیورسٹی کے تحفظ، مونگے کی چٹانوں کی حفاظت اور پلاسٹک آلودگی سے نمٹنے کے لیے مہارت کے تبادلے کی راہ ہموار کرتا ہے۔
یہ تحفظات اس لیے ضروری ہوں گے کیونکہ سعودی عرب مغربی ساحل کے لیے پائیدار ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ آگے بڑھتا ہے جس میں سمارٹ سٹی پروجیکٹ نیوم اور جزیرہ فرسان ٹورازم انیشیٹو شامل ہے۔