بعض سکالر شپ سعودی عرب میں قانونی طور پر مقیم غیرملکی طلبہ کے لیے ہیں جبکہ کچھ سکالر شپ بیرون مملکت موجود غیرملکی طلبہ کے لیے مختص ہیں۔
وزارت تعلیم نے بتایا کہ سعودی عرب کی سرکاری جامعات میں تین طرح کی سکالر شپ دی جاتی ہیں یہ مختلف خصوصیات کی ہوتی ہیں۔
مکمل سکالر شپ کے تحت طالب علم کو تمام سہولتیں مہیا ہوتی ہیں۔
جزوی سکالر شپ کے تحت غیرملکی طالب علم کو بعض سہولتیں دی جاتی ہیں مثلا داخلہ اور رہائش۔
تمام سکالر شپ تعلیمی کونسل کے مقرر کردہ ضوابط کے تحت دی جاتی ہیں۔
وزارت تعلیم نے ہر مرحلے میں غیرملکی طلبہ کے داخلے کی شرائط اور ضوابط مقرر کررکھے ہیں۔
سکالر شپ والے غیرملکی طلبہ پر داخلے کے حوالے سے وہی شرائط لاگو کی جاتی ہیں جو اعلی تعلیم کے اداروں پر سعودیوں کے لیے مقرر ہیں۔
گریجویشن کے امیدوار کی عمر 17 برس سے کم نہ ہو اور 25 برس سے زیادہ نہ ہو۔ یہی شرط عربی زبان سکھانے یا اس جیسا کوئی اور کورس کرانے والے انسٹی ٹیوٹ میں داخلے کے امیدوار پر بھی لاگو کی جاتی ہے۔
ایم اے کے سٹوڈنٹ کے لیے تیس برس اور پی ایچ ڈی کے امیدوار کے لیے 35 برس کی عمر شرط ہے۔
امیدوار کی حکومت، مملکت میں تعلیم کے لیے نوآبجیکشن جاری کرے۔ امیدوار کو سعودی عرب کے کسی اور تعلیمی ادارے سے سکالر شپ نہ مل رہی ہو۔
سرٹیفکیٹ اور شناختی دستاویزات تعلیمی ادارے سے تصدیق شدہ ہوں۔امیدوار اپنے ملک کے سیکیورٹی ادارے سے کیریکٹر سرٹیفکیٹ پیش کرے۔
امیدوار کا مملکت کے کسی تعلیمی ادارے سے اخراج نہ ہوا ہو۔ اگر درخواست دھندہ طالبہ ہو تو محرم کا ہمراہ ہونا ضروری ہے۔ یہ بھی ضروری ہے کہ اس کا سکالر شپ منظور کردہ ہو یا مملکت میں باقاعدہ مقیم ہو۔
میڈیکل فٹنس کا سرٹیفکیٹ بھی درکار ہوگا ۔کوئی بھی تعلیمی ادارہ کسی شخصیت یا کسی ادارے سے امیدوار کے حسن اخلاق کا سرٹیفکیٹ طلب کرسکتا ہے۔