Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی، عمانی مشترکہ اعلامیہ، اہداف کے حصول کے لیے تعاون پر اتفاق

عمان کے فرمانروا سلطان ہیثم بن طارق کے دو روزہ دورے کے اختتام پر سعودی عرب اور عمان کا مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ’خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی دعوت پر سلطان عمان، سلطان ہیثم بن طارق نے 11 اور 12 جولائی کو سعودی عرب کا دو روزہ سرکاری دورہ کیا ہے‘۔
’دورے کے دوران  خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور سلطان ہیثم بن طارق کی ملاقات ہوئی جس میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی شریک تھے‘۔
’دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا اور مشترکہ مفادات کے حصول اور تعاون کے فروغ کا جائزہ لیا ہے‘۔
’دونوں ممالک کے امن واستحکام کے لیے عسکری اور سیاسی سمیت تمام پہلوؤں میں تعاون کے فروغ پر زور دیا گیا ہے‘۔
’دونوں رہنماؤں نے سعودی، عمانی مشترکہ رابطہ کونسل کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اسے بنیادی اہمیت کا حامل قرار دیا ہے‘۔
’دونوں ملکوں کی قیادت نے بری راستے کے جلد افتتاح پر زور دیا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان ٹرانسپورٹ کی سہولت پیدا ہو‘۔
’دونوں ملکوں کے وزرا کے باہم روابط اور مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے کئے جانے والے معاہدوں کو اطمینان بخش قرار دیا ہے جن سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی، ثقافتی، تعلیمی اور سفارتی تعلقات مزید گہرے ہوں گے‘۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’دونوں ملکوں کے درمیان حکومتی اور نجی شعبوں میں تجارت کو فروغ دیا جائے گا تاکہ سعودی وژن 2030 اور عمانی وژن 2040 کی تکمیل ہوسکے‘۔
’دونوں ممالک توانائی، زراعت اور غذا سمیت ثقافتی اور کھیل کے میدان میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے‘۔
’دونوں ممالک مشرق وسطی میں تحفظ ماحولیات کے مشترکہ کوششیں کریں گے جس کا اعلان ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کر چکے ہیں‘۔

’دونوں ملکوں کے درمیان حکومتی اور نجی شعبوں میں تجارت کو فروغ دیا جائے گا تاکہ سعودی وژن 2030 اور عمانی وژن 2040 کی تکمیل ہوسکے‘ (فوٹو: واس)

’ دونوں ممالک نے سعودی عرب کی سربراہی اور عمان کے اشتراک سے اوپک پلس معاہدوں کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اوپک پلس معاہدے سے عالمی منڈی میں توازن بر قرار رہے گا‘۔
’یمنی بحران کے سلسلے میں دونوں ممالک نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یمن کے مسئلے کا سیاسی حل ہونا چاہئے تاکہ عالمی معاہدوں کی روشنی میں بحران کا حل کیا جائے اور یمنی عوام کو پریشانی سے نکالا جائے‘۔
’دونوں ممالک نے ایران پر پڑوسیوں کے احترام اور عدم مداخلت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو ایٹمی اور میزائل ٹیکنالوجی کے ضمن میں عالمی معاہدوں کا پابند بنایا جائے‘۔
مشترکہ اعلامیہ کے آخر میں سلطان ہیثم بن طارق نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کو عمان کے سرکاری دورے کی دعوت دی ہے جسے شاہ سلمان نے قبول کرلیا ہے۔

’یمن کے مسئلے کا سیاسی حل ہونا چاہئے تاکہ عالمی معاہدوں کی روشنی میں بحران کا حل کیا جائے‘ (فوٹو: واس)

سلطان ہیثم نے بہترین میزبانی پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
بعد ازاں سلطان ہیثم دو روزہ سرکاری دورہ مکمل کرکے روانہ ہوگئے۔ 
نیوم ایئر پورٹ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے انہیں الوداع کیا ہے۔

شیئر: