Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈیجیٹل وراثتی سرٹیفکیٹ سے ’بغیر دقت جائز حقوق کا حصول‘

وراثتی سرٹیفیکیٹ پانچ مراحل میں جاری کیا جائے گا (فوٹو: پکسابے)
منور حسین کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع گجرات سے ہے۔ 90 کی دہائی کے اوائل میں کسی ایجنٹ کو پیسے دے کر وہ یورپ چلے گئے اور پھر وہیں کے ہو کر رہ گئے۔
جب جب بھی واپسی کا ارادہ کیا تو کبھی بچوں کی تعلیم آڑے آئی تو کبھی کسی تکنیکی مسئلے کی وجہ سے واپسی ممکن نہ ہوئی۔ اگر واپسی ہوئی بھی تو زمین جائیداد کے جھنجھٹ میں پڑنے کے بجائے والدین کے ساتھ دن گزار کر واپس چلے گئے۔
اردو نیوز سے گفتگو میں منور حسین  نے بتایا کہ ’میرے والد اور بے اولاد چچا جو ان کے ساتھ رہ رہے تھے اور اکثر کہتے رہے کہ ان کی زندگیوں میں ہی بہنوں کو ان کا حصہ دے کر زمین کا انتقال کروا لیا جائے لیکن بوجوہ ایسا ممکن نہ ہوسکا۔ 2005 سے 2008 کے عرصے میں ان کے والد اور چچا دونوں کا انتقال ہوگیا۔
انہوں نے بتایا کہ ’ رشتےداروں اور دوسرے چچا کے بیٹوں نے حق سمجھ کر زمین جائیداد کا کنٹرول سنبھال لیا۔ جب میں نے وہ زمین واپس لینا چاہی اور اس کا انتقال کروانا چاہا تو چچا زاد بھائیوں اور رشتے داروں نے واپسی سے انکار کر دیا۔
منور حسین نے بتایا کہ ’معاملہ عدالت پہنچا اور عدالت نے جانشینی کا سرٹیفکیٹ طلب کیا۔ ممجھے ایک نہیں دو سرٹیفکیٹ درکار تھے۔ اپنے طور پر بھرپور کوشش کی لیکن کسی صورت کامیابی نہ ہوئی۔ زمین کے مقدمے کے ساتھ ساتھ جانشینی کے سرٹیفکیٹ کے حصول کے لیے بھی مقدمہ کرنا پڑا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اتنے سال گزر جانے کے باوجود میں ان مقدمات کو منطقی انجام تک نہیں پہنچا سکا کیونکہ پاکستان میں موجود رہ کر ان مقدمات کی پیروی نہیں کرسکا تھا۔‘
منور حسین کا کہنا ہے کہ اب نیا نظام آیا ہے تو وہ اس کے ذریعے کوشش کریں گے کہ اپنی جائیداد اور اس کے لیے جانشینی کا سرٹیفکیٹ حاصل کرکے اپنے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچا سکیں۔
منور حسین اکیلے نہیں ہیں جنہیں وراثتی سرٹیفکیٹ کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے بلکہ پاکستان میں ایسے ہزاروں کیسز موجود ہیں۔

چیئرمین ناردا کے مطابق ڈیجیٹل سرٹیفکیٹ کے اجرا سے عدالتوں پر مقدمات کا بوجھ  30 فیصد کم ہو گا (فوٹو: پکسابے)

جنوری 2021 میں وزارت قانون نے نادرا کے ذریعے وراثتی سرٹیفکیٹ کے اجرا کا نطام متعارف کرایا۔ ابتدا میں اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو یہ سہولت فراہم کی گئی، بعد ازاں باقی صوبوں نے بھی اس نطام کو اپنایا۔ اب نادرا نے پنجاب کے 35 اضلاع میں جانشینی یا وراثتی سرٹیفکیٹ کے اجرا کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
وزارت قانون کے ترجمان کے مطابق ’اس اقدام سے عدالتوں پر مقدمات کا بوجھ کم ہوگا اور ورثا کو اپنا جائز قانونی حق جلد اور آسان طریقے سے میسر ہوگا۔ یہ نظام خصوصی طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے خاص افادیت کا حامل ہے جن کو پہلے وراثتی سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کے لیے پاکستان آنا پڑتا تھا۔‘
ترجمان کے مطابق ’اب وہ بیرون ملک ہی بایئو میٹرک تصدیق سے سرٹیفیکیٹ حاصل کر سکتے ہیں۔ اسلام آباد میں اس نظام کی کامیابی کے بعد پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا نے بھی ان قوانین کو اپنے صوبوں میں اختیار کر لیا ہے۔
وزارت قانون ترجمان کے مطابق ’صوبہ پنجاب نے اس ضمن میں تمام قانونی ضروریات پوری کر لی ہیں اور اب تمام اضلاع میں موجود نادرا سینٹرز وراثتی سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کے مجاز ہیں۔ یہ اقدام وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے اس ویژن کا حصہ ہے جو شہریوں کو ان کے جائز حقوق بغیر دقّت حاصل کرنے کو یقینی بناتا ہے۔

جانشینی سرٹیفیکیٹ کے اجرا کا منصوبہ جنوری 2021 میں متعارف کرایا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب میں وراثتی یا جانشینی سرٹیفکیٹ کی نادرا کے ذریعے فراہمی کے منصوبے کا افتتاح کر دیا ہے۔
چئیرمین نادرا طارق ملک کا کہنا ہے کہ ’ پنجاب، اسلام آباد اور صوبہ سندھ کے عوام کے لیے  ڈیجیٹل وراثتی سرٹیفیکیٹ کے اجرا کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ اس سے عدالتوں پر 30 فیصد بوجھ کم ہو گا اور عوام کو 15 روز میں جانشینی سرٹیفکیٹ حاصل ہوسکے گا۔ نادرا کی یہ سروس پنجاب میں 35 سنٹرز میں شروع کی گئی ہے۔

جانشینی سرٹیفکیٹ کے حصول کا طریقہ کار

جانشینی سرٹیفکیٹ کے حصول کے پانچ مراحل رکھے گئے ہیں۔ پہلے مرحلے میں جانشینی سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست گزار کو درخواست کے ساتھ اپنا شناختی کارڈ، وفات پانے والے فرد کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ نمبر فراہم کرنا ہوگا۔
دوسرے مرحلے میں درخواست گزار نادرا کے مجوزہ بیان حلفی کے ذریعے وفات پانے والے شخص کے قانونی ورثا اور پاکستان میں اس کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔
تیسرے مرحلے میں درخوست گزار تمام قانونی ورثا کے ساتھ نادرا کے رجسٹریشن مرکز آئے گا جہاں تمام قانونی ورثا کی بائیو میٹرک تصدیق اور فراہم کی گئی تفصیلات کی تصدیق کی جائے گی۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے متعدد ملکوں میں سہولت یونٹ قائم کیے گئے ہیں (فوٹو: وزارت اوورسیز پاکستانی)

چوتھے مرحلے میں نادرا متعلقہ جائیداد او وراثت کے دعویداروں سے متعلق اپنی ویب سائٹ اور قومی اخبارات میں اشتہار شائع کرے گا۔ اگر کسی کو اس اشتہار میں درج معلومات پر اعتراض ہوگا تو نادرا سے رجوع کر سکے گا۔
پانچویں اور آخری مرحلے میں اگر کسی بھی فرد یا ادارے کی جانب سے متعلقہ جائیداد یا قانونی ورثا پر کوئی اعتراض نہیں آتا تو نادرا وراثتی سرٹیفیکٹ پرنٹ کرکے درخواست گزار کو دینے کا پابند ہوگا۔
نادرا نے جانشینی سرٹیفکیٹ کے حصول کے لیے فیس کی تین الگ الگ شرح متعارف کرائی ہے۔ اگر کسی بھی جائیداد کی قیمت ایک لاکھ روپے سے زائد ہے تو اس کے لیے فیس 22 ہزار روپے ہو گی۔ اگر قیمت ایک لاکھ روپے سے کم ہو گی تو یہ فیس 10 ہزار روپے ہو گی۔

اگر کسی شہری کو ڈپلیکیٹ سرٹیفکیٹ درکار ہوگا تو وہ پانچ ہزار روپے فیس ادا کر کے سرٹیفکیٹ حاصل کر سکتا ہے۔

بیرون ملک مقیم شہری بائیو میٹرک کیسے دیں؟

بیرون ملک مقیم پاکستانی شہریوں کے لیے برطانیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر میں وراثتی سرٹیفکیٹ کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے۔ اس مقصد کے لیے برطانیہ میں لندن، برمنگھم، مانچسٹر اور بریڈفورڈ، جبکہ سعودی عرب میں جدہ ریاض اور مدینہ، متحدہ عرب امارات میں ابوظہبی اور دبئی جبکہ قطر میں دوحہ میں سہولت یونٹ قائم کیے گئے ہیں۔
ان سہولت یونٹس نے اپنا کام شروع کر دیا ہے اور جلد چاروں صوبوں کے عوام بھی مستفید ہو سکیں گے تاہم ایسے ممالک جہاں یہ سہولت مراکز موجود نہیں ہیں وہاں مقیم پاکستانی شہری آن لائن بائیو میٹرک بھجوا سکتے ہیں۔
اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ Id.nadra.gov.pk پر جائیں اور اپنا اکاؤنٹ بنائیں یا پہلے سے موجود اکاونٹ کے ذریعے بائیو میٹرک ویری فیکیشن شروع کریں۔ انگلیوں کے نشانات کا فارم ڈاؤن لوڈ کریں اور دی گئی ہدایات کی روشنی میں انگلیوں کے نشانات لگا کر فارم کو سکین کر کے دوبارہ اپ لوڈ کر دیں گے۔
اگر کسی وجہ سے بائیو میٹرک تصدیق نہیں ہوتی تو درخواست گزار کو تین مواقع دیے جائیں گے۔ اگر تینوں بار بھی انگلیوں کے نشانات کی تصدیق نہیں ہوتی تو درخواست گزار نادرا کو ای میل کے ذریعے نئی دررخواست دینے کا کہہ سکتا ہے۔ جس کے جواب میں نادرا نیا فارم بھیجے گا جس پر انگلیوں کے نشانات لگا کر اسی ای میل پر بھیجنا ہوگا۔

شیئر: