حکومت پاکستان نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو وراثتی سرٹیفیکیٹس کے اجرا کی سہولت فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
منگل کو وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد اب بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی وراثت کی منتقلی کے نظام سے استفادہ کر سکیں گے۔
مختلف ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کے 26 سینٹرز میں یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔
مزید پڑھیں
-
اوورسیز پاکستانی ڈیم بنانے کیلئے مدد کریں،عمرانNode ID: 309206
-
اوورسیز پاکستانی سوشل کونسل کا قیامNode ID: 390186
-
اوورسیز کو ان کے ممالک میں وراثتی سرٹیفکیٹ دینے کا آغازNode ID: 544316
اس حوالے سے وزارت قانون و انصاف کی ترجمان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ابتدائی طور پر اسلام آباد کی جائیداد منتقلی کے لیے بائیو میٹرک تصدیق کے ذریعے وراثتی سرٹیفیکیٹس جاری کرنے کا قانون نافذ تھا اور 10 سہولت سینٹرز میں اسلام آباد کی جائیداد کی منتقلی کی سہولت فراہم کی جا رہی تھی۔‘
’تاہم دیگر صوبوں کی جانب سے بھی قانون کی منظوری کے بعد اب پورے ملک میں یہ منصوبہ نافذ العمل ہوگا۔ ‘
ترجمان کے مطابق ’مختلف ممالک کے قونصل خانوں اور سفارت خانوں میں وراثت کی منتقلی کے لیے خصوصی ڈیسک قائم کیے جائیں گے جن میں کویت، مسقط، کوالالمپور، انقرہ، ٹورنٹو، پیرس اور روم شامل ہیں۔‘
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور قطر میں پہلے سے ہی یہ سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ’وراثتی سرٹیفیکیٹس بائیو میٹرک تصدیق کے ذریعے 15 روز کے اندر ورثا کو فراہم کر دیا جائے گا۔‘
وزیراعظم کے معاون خصوصی اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری نے اس حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’یہ وراثتی تنازعات ختم کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ آج کابینہ کے اجلاس میں اس بات کی منظوری دی گئی کہ وراثتی سرٹیفکیٹ بذریعہ نادار آسانی کے ساتھ آن لائن بنوایا جا سکے گا۔‘
انہوں نے یہ بھی لکھا کہ ’پہلے یہ ایک مشکل عمل تھا، نئے اقدام سے ہزاروں اوورسیز پاکستانیوں کو سہولت ہو گی۔‘
A big decision for #OverseasPakistanis & big leap towards resolving inheritance disputes.
Today in a landmark decision Cabinet approved succession certificates to be made a simplified online process via NADRA’s service.
Previously a cumbersome process, this helps thousands of OPs pic.twitter.com/B1Sf2WyuSw— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) April 13, 2021