Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

والد پر غصہ، برٹنی سپیئرز کا لائیو پرفارمنس نہ کرنے کا اعلان

رواں ہفتے امریکی گلوکارہ کو اپنے معاملات پر والد کا کنٹرول ختم کرنے سے متعلق پہلی کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی پاپ گلوکارہ برٹنی سپیئرز نے اپنے والد پر اظہار برہمی کرتے ہوئے لائیو پرفارمنس ترک کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برٹنی سپیئر نے کہا کہ وہ  مستقبل قریب میں کسی بھی سٹیج پر لائیو پرفارمنس نہیں دیں گی جب تک تمام معاملات کا اختیار ان کے والد کے ہاتھوں میں ہے۔
’دا پرنسز آف پاپ‘ کا لقب حاصل کرنے والی برٹنی سپیئرز نے اپنے انسٹاگرام پر کی گئی پوسٹ میں لکھا کہ وہ اپنے گھر میں ریکارڈ کی گئی ڈانس کی ویڈیوز شیئر کیا کریں گی بجائے لاس ویگس کے سٹیج پر پرفارم کرنے کے۔
’میں مستقبل قریب میں کسی بھی سٹیج پر پرفارم نہیں کروں گی جب تک کہ میرے والد میرے پہننے، کہنے، کرنے اور سوچنے سے متعلق معاملات ہینڈل کر رہے ہیں۔‘
برٹنی سپیئرز نے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’میں نے چھوڑ دیا ہے۔‘
39 سالہ گلوکارہ کے ایک دہائی سے زائد عرصہ پہلے ڈپریشن میں جانے کے بعد سے ان کے والد جیمی سپیئرز وسیع پیمانے پر ان کے مالی اور ذاتی معاملات دیکھتے ہیں۔
اسی وجہ سے حالیہ سالوں میں ان کے کچھ مداحوں نے ’فری برٹنی‘ نامی آن لائن مہم کا آغاز بھی کیا۔
رواں ہفتے امریکی گلوکارہ کو اپنے معاملات پر والد کا کنٹرول ختم کرنے سے متعلق پہلی کامیابی حاصل ہوئی تھی۔
بدھ کو جج نے فیصلہ سنایا تھا کہ برٹنی سپیئرز سرپرستی کے خاتمے کے لیے اپنا وکیل مقرر کر سکتی ہیں۔ گلوگارہ نے سرپرستی کو ’ظلم‘ قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
جون میں برٹنی سپیئرز نے ایک جذباتی عدالتی سماعت کے دوران جج سے مطالبہ کیا تھا کہ ان کی متنازع سرپرستی کا خاتمہ کیا جائے جس کی وجہ سے ان کے والد سنہ 2008 سے ان کے معاملات کنٹرول کر رہے ہیں۔
برٹنی سپیئرز نے ویڈیو کے ذریعے عدالت میں اپنے 20 منٹ کی تقریر کے دوران کہا تھا کہ ’مجھے میری زندگی واپس چاہیے۔ 13 سال ہو چکے ہیں اور یہ بہت ہیں۔‘
سماعت کے دوران ان کے مداح عدالت کے باہر ان کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔

شیئر: