خروج وعودہ کی خلاف ورزی پر واپسی کی مدت کا تعین کیسے ہوگا؟
خروج وعودہ کی خلاف ورزی پر واپسی کی مدت کا تعین کیسے ہوگا؟
ہفتہ 24 جولائی 2021 5:21
قانون کے مطابق تین برس کےلیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے (فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پر عمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں، ان سے آگاہی ضروری ہے۔
ایک شخص کی جانب سے پوچھا گیا ہے کہ ’اقامہ کی مدت ختم ہونے میں سات ماہ باقی ہیں، کیا چھ ماہ کے لیے خروج وعودہ لیا جا سکتا ہے؟
جوازات کا کہنا تھا کہ ’اس کیس میں اقامہ کی مدت کے آخر تک کے لیے خروج وعودہ لیا جا سکتا ہے تاہم اس کے لیے لازمی ہے کہ مدت ختم ہونے سے قبل واپس آیا جائے۔‘
واضح رہے کہ قانون کے مطابق خروج وعودہ کے لیے اقامہ کی کم از کم مدت 90 دن ہونی چاہئے۔ اقامہ ایکسپائری کے لیے محدود مدت ہونے پرخروج وعودہ محدود مدت یعنی دنوں کے حساب سے جاری کیا جاتا ہے۔
خروج وعودہ جو دنوں کے حساب سے جاری کیا جاتا ہے اس کا کاؤنٹ ڈاون اس دن سے شروع ہو جاتا ہے جب خروج وعودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری حاصل کیا جاتا ہے۔
محدود مدت کے لیے جاری کیے جانے والے خروج وعودہ میں واپسی کی تاریخ بھی درج کردی جاتی ہے جس میں واضح طورپرعربی اور انگلش میں تاریخ دی جاتی ہے کہ اس تاریخ تک واپس آنا ضروری ہے۔
اقامہ کی مدت میں چھ ماہ سے زیادہ باقی ہونے کی صورت میں جاری ہونے والے خروج وعودہ کا کاونٹ ڈاون سفر کرنے کے دن سے شروع ہوتا ہے یعنی جس روز ایئر پورٹ سے ایگزٹ کرتے ہیں اس دن سے حساب کیا جاتا ہے۔
ایک اور سوال پوچھا گیا ہے کہ ’خروج وعودہ کی خلاف ورزی پر واپسی کا تعین کس طرح کیا جاتا ہے، جانے والے دن سے یا جب سے خروج وعودہ سٹیمپ کیا گیا ہو؟‘
جوازات کا کہنا تھا کہ ’قانون کے مطابق وہ افراد جو خروج وعودہ کے قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں انہیں مملکت میں آئندہ تین برس تک کے لیے بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے۔ ایسے افراد مقررہ ممنوعہ مدت کے دوران اپنے سابق کفیل کی جانب سے جاری کیے جانے والے دوسرے ویزے پر ہی مملکت آ سکتے ہیں۔‘
خیال رہے خروج وعودہ کے قانون کے مطابق وہ افراد جو ایگزٹ ری انٹری کے قانون کی خلاف کے مرتکب ہوتے ہیں، انہیں قانون کے مطابق تین برس کے لیے بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے تاہم اس حوالے سے اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ خروج وعودہ کے اجرا کی تاریخ کے حساب سے تین برس کی پابندی کا حساب لگاتے ہیں، جو غلط ہوتا ہے۔
عام طور پر لوگ اس دن سے حساب کرتے ہیں جس دن سے وہ مملکت سے روانہ ہوتے ہیں۔ قانون کے مطابق جو افراد خروج وعودہ کے قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتےہیں انہیں ’خرج ولم یعد ‘ کی کیٹگری میں شامل کردیا جاتا ہے۔
ایسے افراد کو چاہیے کہ وہ مقررہ تین برس کی پابندی کا عربی کیلنڈر کے مطابق حساب کریں اور اس دن سے شمار کریں جب خروج وعودہ ویزا ایکسپائرہوا ہو۔