Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز شریف کی افغان سکیورٹی کونسل کے مشیر سے ملاقات پر ہنگامہ کیوں؟

مشیر افغان نیشنل سکیورٹی کونسل حمد اللہ نے لندن میں نواز شریف کے ساتھ ملاقات کی (فوٹو: این ایس سی افغانستان)
افغانستان کے نیشنل سکیورٹی کونسل کے مشیر حمد اللہ محب کی پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ ملاقات کی تصویر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر کافی ردعمل دیکھنے آرہا ہے۔
جمعے کے روز افغانستان  کے نیشنل سکیورٹی کونسل کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے دو تصاویر جاری کی گئیں جن میں افغان نیشنل سکیورٹی کونسل کے مشیر حمد اللہ محب کچھ دیگر افراد کو موجودگی میں نواز شریف کے ساتھ ملاقات کر رہے ہیں۔ ایک تصویر میں پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی موجود ہیں۔
این ایس سی افغانستان کے ٹوئٹر پر تصاویر کے ساتھ لکھا ہے کہ ’نیشنل سکیورٹی کونسل کے مشیر حمد اللہ محب اور افغانستان کے وزیر برائے امن سید سادات نے لندن میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کے لیے ملاقات کی۔‘


(فوٹو: این ایس اے ٹوئٹر افغانستان)

اس تصویر کے سامنے آنے کے بعد نواز شریف کے ناقدین نے سوشل میڈیا پر سخت ردعمل دیا۔ کئی صارفین نے نواز شریف  کے اس اقدام کو غداری سے تعبیر کیا ہے۔
وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے اس تصویر پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ’مودی، جندال سے قربت، مودی اور اسرائیل سے مل کر عمران خان کے فون ہیک کرنے کی کوشش، انڈیا میں بیٹھ کر پاکستانی فوج کے خلاف ہرزہ سرائی، ڈان لیکس اور یہ تازہ ڈویلپمنٹ ریاست پاکستان کو گندی گالی دینے والے شخص سے ملاقات کیا ان سب سے واضح نہیں ہو جاتا کہ نواز شریف کا ایجنڈا کیا ہے؟ ‘

(فوٹو: شہباز گل ٹوئٹر)

ٹوئٹر صارف انوار لودھی نے یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’جس افغان اہلکار نے پاکستان کے بارے میں توہین آمیز الفاظ کہے اور پاکستان نے اس اہلکار سے سرکاری طور پر بات چیت بند کر دی، نوازشریف اسی افغان اہلکار سے لندن میں مل رہے ہیں... کیا میاں صاحب کے نزدیک وطن کی عزت اور قومی حمیت کوئی چیز نہیں؟

(فوٹو: انوار لودھی ٹوئٹر)

ٹوئٹر صارف محمد کے اکرام نے لکھا کہ ’ اگر ہم اس کو تنقیدی نکتہ نظر سے دیکھیں تو یہ پی ٹی آئی حکومت کی ناکام ترین خارجہ پالیسی کا ثبوت ہے۔ دنیا موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں کر رہی اور پاکستان کے دوسرے رہنماؤں سے رابطہ کر رہی ہے۔‘

(فوٹو ، ٹوئٹر)

سنیچر کے روز مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے بھی ایک ٹویٹ کے ساتھ دو تصاویر پوسٹ کیں جن میں سے ایک میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اسی افغان عہدے دار سے گفتگو کرتے دکھائی دے رہے ہیں ۔ مریم نواز نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’دونوں تصویریں اچھی ہیں، کیا ایسا نہیں ہے۔؟‘

(فوٹو: مریم نواز ٹوئٹر )

کچھ صارفین نے حکومت پاکستان کے آفیشنل ٹوئٹر اکاؤنٹ کا سکرین شاٹ لگا کر کہا کہ ’آرمی چیف کی حمد اللہ محب سے ملاقات تین سال پرانی ہے۔‘

(فوٹو، ٹوئٹر)

سنیچر کے روز پاکستان کے زیر انتطام کشمیر کے الیکشن کے حوالے سے نواز شریف کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کی گئی۔ اس پر پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’نواز شریف را کے ایجنٹوں سے مل رہے ہیں، یہ میں نہیں کہہ رہا بلکہ سوشل میڈیا کہہ رہا ہے۔ اگر ایسا نہیں ہے تو میں کسی پر الزام نہیں لگانا چاہتا۔‘
دوسری جانب مریم نواز نے اس تصویر سے متعلق دو اور ٹویٹس بھی کیں۔ انہوں نے لکھا کہ ’پاکستان کی پڑوسیوں کے ساتھ پرامن بقائے باہمی نواز شریف کا اہم نصب العین ہے جس کے لیے انہوں نے انتھک محنت کی۔‘
پاکستان میں ٹوئٹر پر آج بھی #PeaceSpoilerAfgNSA  ٹرینڈ کر رہا ہے۔ اس ٹرینڈ میں ہونے والی ٹویٹس افغانستان کی نیشنل سکیورٹی کونسل کے مشیر حمد اللہ محب کے پاکستان کے بارے میں دیے گئے بیانات کا ذکر کیا جا رہا ہے۔

شیئر: