افغانستان کے نیشنل سکیورٹی کونسل کے مشیر حمد اللہ محب کی پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ ملاقات کی تصویر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر کافی ردعمل دیکھنے آرہا ہے۔
جمعے کے روز افغانستان کے نیشنل سکیورٹی کونسل کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے دو تصاویر جاری کی گئیں جن میں افغان نیشنل سکیورٹی کونسل کے مشیر حمد اللہ محب کچھ دیگر افراد کو موجودگی میں نواز شریف کے ساتھ ملاقات کر رہے ہیں۔ ایک تصویر میں پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی موجود ہیں۔
مزید پڑھیں
-
پیگاسس کی جاسوسی پر انڈیا میں ہنگامہ: دل سے دلیNode ID: 584591
این ایس سی افغانستان کے ٹوئٹر پر تصاویر کے ساتھ لکھا ہے کہ ’نیشنل سکیورٹی کونسل کے مشیر حمد اللہ محب اور افغانستان کے وزیر برائے امن سید سادات نے لندن میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کے لیے ملاقات کی۔‘

اس تصویر کے سامنے آنے کے بعد نواز شریف کے ناقدین نے سوشل میڈیا پر سخت ردعمل دیا۔ کئی صارفین نے نواز شریف کے اس اقدام کو غداری سے تعبیر کیا ہے۔
وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے اس تصویر پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ’مودی، جندال سے قربت، مودی اور اسرائیل سے مل کر عمران خان کے فون ہیک کرنے کی کوشش، انڈیا میں بیٹھ کر پاکستانی فوج کے خلاف ہرزہ سرائی، ڈان لیکس اور یہ تازہ ڈویلپمنٹ ریاست پاکستان کو گندی گالی دینے والے شخص سے ملاقات کیا ان سب سے واضح نہیں ہو جاتا کہ نواز شریف کا ایجنڈا کیا ہے؟ ‘

ٹوئٹر صارف انوار لودھی نے یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’جس افغان اہلکار نے پاکستان کے بارے میں توہین آمیز الفاظ کہے اور پاکستان نے اس اہلکار سے سرکاری طور پر بات چیت بند کر دی، نوازشریف اسی افغان اہلکار سے لندن میں مل رہے ہیں... کیا میاں صاحب کے نزدیک وطن کی عزت اور قومی حمیت کوئی چیز نہیں؟

ٹوئٹر صارف محمد کے اکرام نے لکھا کہ ’ اگر ہم اس کو تنقیدی نکتہ نظر سے دیکھیں تو یہ پی ٹی آئی حکومت کی ناکام ترین خارجہ پالیسی کا ثبوت ہے۔ دنیا موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں کر رہی اور پاکستان کے دوسرے رہنماؤں سے رابطہ کر رہی ہے۔‘

سنیچر کے روز مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے بھی ایک ٹویٹ کے ساتھ دو تصاویر پوسٹ کیں جن میں سے ایک میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اسی افغان عہدے دار سے گفتگو کرتے دکھائی دے رہے ہیں ۔ مریم نواز نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’دونوں تصویریں اچھی ہیں، کیا ایسا نہیں ہے۔؟‘

کچھ صارفین نے حکومت پاکستان کے آفیشنل ٹوئٹر اکاؤنٹ کا سکرین شاٹ لگا کر کہا کہ ’آرمی چیف کی حمد اللہ محب سے ملاقات تین سال پرانی ہے۔‘
