شیخ رشید کے بیان پر افغانستان کی تشویش، پاکستان کی فیصلے پر نظرِ ثانی کی اپیل
شیخ رشید کے بیان پر افغانستان کی تشویش، پاکستان کی فیصلے پر نظرِ ثانی کی اپیل
پیر 19 جولائی 2021 17:23
آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ پولیس نے پورے روٹ کا پتہ چلا لیا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا اور تشدد کے کیس کے حوالے سے تمام حقائق دنیا کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔
پیر کو مشیر قومی سلامتی معید یوسف اور آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی افغان وزیر خارجہ سے ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے جس میں انہوں نے ان سے سفیر واپس بلانے کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ افغانستان تحقیقات کے لیے اپنی ٹیم اسلام آباد بھجوانا چاہتا ہے جس پر اثبات میں جواب دیا گیا ہے۔
دوسری جانب افغان وزیر خارجہ حنیف اتمر نے شاہ محمود قریشی کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں وزیر داخلہ شیخ رشید کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا اور کہا ہے کہ ابھی تفتیش مکمل نہیں ہوئی اور کسی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے بیانات دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کوسخت نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتے ہیں۔
اسلام آباد میں ہونے والی پریس کانفرنس میں آئی جی اسلام آباد نے تحقیقات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ شروع میں یہ ایک بلائنڈ کیس تھا تاہم مکمل روٹ کا پتہ چلا لیا گیا کہ افغان سفیر کی بیٹی گھر سے کب نکلیں اور کہاں کہاں گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان سفیر کی بیٹی نے چار ٹیکسیاں استعمال کیں جن کے ڈرائیورز کے انٹرویوز ہو چکے ہیں جنہوں نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے افغان سفیر کی بیٹی کو کہاں سے بٹھایا اور کہاں چھوڑا۔
آئی جی نے یہ بھی بتایا کہ ٹیکسی ڈرائیورز کے بیانات کی تصدیق سی سی ٹی وی فوٹیج سے بھی ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیس کو جلد حل کر لیا جائے گا۔
آئی جی کا کہنا تھا کہ افغان سفیر کی بیٹی پیدل سے گھر سے نکلیں اور ٹیکسی میں کھڈا مارکیٹ گئیں، جبکہ وہاں سے ٹیکسی کے ذریعے ہی راولپنڈی صدر گئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہاں سے پھر ایک اور ٹیکسی کے ذریعے دامن کوہ گئیں اور وہاں سے بھی واپسی کے لیے ٹیکسی پکڑی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان سفیر کا گھر ایف سکس میں ہے تاہم اس سے قبل وہ ایف نائن گئیں۔
وزیر داخلہ کے بیان سے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں: افغانستان
افغانستان کے وزیر خارجہ نے پاکستان کے وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک بات چیت میں وزیر داخلہ شیخ رشید کے بیان پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔
پیر کو افغان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق افغان وزیر خارجہ نے حنیف اتمر نے وزیر داخلہ شیخ رشید کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا اور کہا ہے کہ ابھی تفتیش مکمل نہیں ہوئی اور کسی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے بیانات دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کوسخت نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتے ہیں۔
افغان وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ افغانستان چاہتا ہے کہ تحقیقات میں پاکستان کی مدد کرے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ افغانستان نے اپنا وفد پاکستان بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کی رپورٹ کی روشنی میں افغان سفیر کی پاکستان واپسی سے متعلق مزید اقدامات کیے جائیں گے۔
بیان کے مطابق پاکستانی وزیر داخلہ شاہ محمود قریشی نے افغان وزیر خارجہ کو یقین دہانی کرائی کہ کیس کو بڑی توجہ سے دیکھا جا رہا ہے اور جلد ہی اس میں پیش رفت ہو گی۔
خیال رہے کہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کی بیٹی سلسلہ علی خیل کو اغوا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس پر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید مختلف پریس کانفرنسز کر چکے ہیں۔
آج صبح ہی افغانستان حکومت کی جانب سے واپس بلائے جانے کے بعد پاکستان میں تعینات افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کابل روانہ ہو گئے جبکہ باقی عملہ دن دو بجے روانہ ہوا۔
اسلام آباد میں افغانستان کے سفارت خانے کا ویزا سیکشن بھی بند کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اتوار کو افغانستان کی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ اسلام آباد میں اپنے سفیر کی بیٹی کے اغوا کے بعد ’سکیورٹی خدشات‘ کی بنا پر اپنے سفیر اور دیگر سفارت کاروں کو واپس کابل بلایا جا رہا ہے۔
16 جولائی کو افغانستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ ’اسلام آباد میں تعینات افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کی بیٹی سلسلہ علی خیل کو 16 جولائی کو نامعلوم افراد نے کئی گھنٹوں تک اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا۔‘
افغان وزارت خارجہ نے پاکستان سے ’اس ناقابل معافی حرکت کے پیچھے ملوث مجرموں کو فوراً گرفتار اور سزا دینے‘ کا مطالبہ کیا تھا۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اتوار کو کہا تھا کہ اسلام آباد سے افغان سفیر کی بیٹی کو اغوا نہیں کیا گیا۔
جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میڈیا پر چلنے والی تصاویر افغان سفیر کی بیٹی کی نہیں بلکہ جعلی ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ وہ مان نہیں رہی لیکن ہمارے پاس فوٹیج ہے کہ ’وہ راولپنڈی میں کھڑی ہے۔ ایک فوٹیج ڈھونڈ رہے ہیں وہ مل جائے تو سب کچھ سامنے آئے گا۔‘