اس حملے کے بعد دہشت گردی کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ (فوٹو سوشل میڈیا)
وزارت دفاع نے اتوار کے روز ٹویٹ کیا ہے کہ انقرہ کے زیر کنٹرول شمالی شام کے علاقوں میں دو ترک فوجی ہلاک اور دو دیگر زخمی ہوگئےہیں۔
اے ایف پی نیوزایجنسی کے مطابق وزارت دفاع کا مزید کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے گذشتہ روز ہفتے کو سرحد کے جنوبی علاقے میں ایک ترک فوجی گاڑی کو نشانہ بنایا۔ وزارت دفاع کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ حملہ آورکس گروپ کی نمائندگی کرتے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ ترکی نے اپنے سرحدی علاقے داعش کے عسکریت پسندوں کیدہشت گردی سے محفوظ رکھنے کے لیے 2016 میں آپریشن فرات شیلڈ کا آغاز کیا تھا۔
فرات شیلڈ خطے میں ترکی کی سرحد کے قریب جارابلس اور الباب قصبے بھی شامل ہیں۔
وزارت کے مطابق اس حملے کے بعد دہشت گردی کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
انقرہ، شامی کرد عوام کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی یونٹ (وائی پی جی) کو کالعدم عسکریت پسندوں کے طور پر دیکھتا ہے۔ یہ عسکریت پسند ترک ریاست کے خلاف مہلک شورش برپا کررہے ہیں۔