تیونس میں اسلام پسند جماعت النہضہ کے سربراہ راشد غنوشی نے خبردار کیا ہے کہ اگر پارلیمنٹ کی بحالی، حکومت بنانے اور پارلیمان میں ان کی پارٹی کی نمائندگی پر معاہدہ نہ ہو سکا تو عوام کو سڑکوں پر لایا جائے گا۔
راشد غنوشی، جو تیونس کی پارلیمنٹ کے سپیکر بھی ہیں، نے دعویٰ کیا کہ صدر قیس سعید نے ’پارلیمنٹ کو تالے لگائے اور اس کے دروازے پر ٹینک کھڑا کیا اور بہت کم بھی کہا جائے تو یہ سنگین غلطی ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
تیونس کے صدر کو تنقید کا نشانہ بنانے پر رکن پارلیمان گرفتارNode ID: 587151
خیال رہے کہ پارلیمان معطل کرنے، وزیراعظم ہیثم مشیشی کو برطرف، وزیر دفاع اور وزیر انصاف کو ہٹانے کے بعد تیونس کے صدر نے مزید اعلیٰ عہدیداروں کو برطرف کرنے کے احکامات جاری کیے۔
النہضہ کے سربراہ نے کہا کہ ’ابتدا ہی میں ہم نے عوام سے اپیل کی کہ بغاوت کے خلاف تمام تر پرامن ذرائع سے جدوجہد کریں اور یہ مزاحمت پرامن طریقے سے جاری رہے گی۔‘
تیونس کے صدر کے مخالفین پارلیمنٹ کی معطلی کو ’بغاوت‘ قرار دیتے ہیں۔
صدر قیس کے مطابق ’ان کے اقدامات آئین کے تحت جائز ہیں اور یہ ریاست کے سربراہ کو ’آنے والے خطرے‘ کی صورت میں غیر متعین غیر معمولی اقدامات کرنے کی اجازت دیتا ہے۔‘
تیونس کو خراب معاشی حالات، مہنگائی اور بے روزگاری کے علاوہ کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کا بھی سامنا ہے۔
