Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نور مقدم کیس: سینیٹ کمیٹی کی ٹیلی فون ڈیٹا کا فرانزک کرانے کی ہدایت

ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ 20 جولائی تک نور مقدم قتل کیس کا چالان مکمل ہو جائے گا۔ (فائل فوٹو)
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے نور مقدم قتل کیس میں ٹیلی فون ڈیٹا کا فرانزک کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی صدارت میں ہوا۔ کمیٹی میں نور مقدم کیس پر رپورٹ پیش کی گئی۔
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے حکام سے استفسار کیا کہ دو تین سال میں خواتین پر تشدد کے کیسز رپورٹ ہوئے کیا ان پر نوٹس لیا گیا؟
کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ اس حوالے سے الگ سے کمیٹی کی میٹنگ بلائی جائے گی۔
ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد پولیس افضال کوثر نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ نور مقدم کیس کا چالان بہت جلد پیش کر دیا جائے گا۔
افضال کوثر نے کہا کہ ڈی این اے کی رپورٹ آتے ہی چالان مکمل کر کے داخل کر دیں گے۔
کمیٹی نے ٹیلی فون ڈیٹا کا فرانزک کرانے کی ہدایت کی ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے کمیٹی کو بتایا کہ ’ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد بلکہ 20 جولائی تک چالان مکمل کرکے عدالت میں پیش کریں۔‘

افضال کوثر نے کہا کہ ڈی این اے کی رپورٹ آتے ہی چالان مکمل کر کے داخل کر دیں گے۔ (فوٹو: فیس بک اسلام آباد پولیس)

خیال رہے اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نور مقدم کے قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی درخواست ضمانت  مسترد کر دی تھی۔
نور مقدم قتل کیس کی تحقیقات میں مبینہ قاتل ظاہر جعفر کی والدہ کا ایک سکیورٹی فرم کے ساتھ رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔ 
عید الفطر سے ایک دن قبل سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کو سیکٹر ایف سیون میں ایک قتل کیا گیا تھا۔ان کے قتل کے الزام  میں ظاہر جعفر کو گرفتار کیا گیا تھا اور وہ پولیس کی تحویل میں ہے۔

شیئر: