Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر اشرف غنی افغانستان چھوڑ کر چلے گئے

پاکستانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر اشرف غنی تاجکستان روانہ ہوئے ہیں: فائل فوٹو اے ایف پی
افغانستان کے صدر اشرف غنی ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق دو افغان عہدے داروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی کہ صدر اشرف غنی ملک سے جا چکے ہیں۔
اتوار کو افغانستان کی سپریم نیشنل ری کنسلییشن کونسل(ایس این آر سی) کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ نے اتوار کو اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ’ایک سخت دن اور رات جلد گزر جائیں گے اور لوگ  جلد امن دیکھیں گے۔ طالبان کابل میں داخلے سے قبل مذاکرات کے لیے وقت دیں۔‘
انہوں نے اشرف غنی کو ’سابق  صدر‘ کہتے ہوئے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’سابق صدر ملک کو مشکل صورتحال میں چھوڑ گئے ہیں۔ خدا ان سے اس کا حساب لے۔‘
افغانستان کے نیوز چینل طلوع نیوز نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ صدر اشرف غنی کے قریبی ساتھی بھی افغانستان سے چلے گئے ہیں۔
قبل ازیں اتوار کی سہ پہر کو صدر اشرف غنی نے افغان فوج کو حکم دیا تھا کہ وہ دارالحکومت کابل کی سکیورٹی کو یقینی بنائے۔
اس سے قبل اتوار ہی کے روز افغان وزیر دفاع بسم اللہ محمدی نے کہا تھا کہ صدر اشرف غنی نے بحران کو حل کرنے کا اختیار سیاسی قیادت کو تفویض کر دیا ہے۔
صدر اشرف غنی نے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ ’یہ ہماری ذمہ داری ہے اور ہم بہترین انداز میں اسے سرانجام دیں گے۔ جو بھی انتشار یا لوٹ مار کرنے کا سوچے گا، اس سے طاقت کے ذریعے نمٹا جائے گا۔
 دوسری جانب افغان صدر کے دفتر سے منسوب ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے اشرف غنی کی موومنٹ کا کچھ نہیں بتا سکتے۔‘
پاکستانی میڈیا نے افغان وزارت داخلہ کے سینیئر عہدے دار کے حوالے سے بتایا ہے کہ صدر اشرف غنی تاجکستان روانہ ہوئے ہیں۔

شیئر: