ایران میں کورونا سے ہلاکتیں ایک لاکھ سے تجاوز کرگئیں
ایران میں کورونا سے ہلاکتیں ایک لاکھ سے تجاوز کرگئیں
جمعرات 19 اگست 2021 21:14
ایران نے مجموعی طور پر ویکسین کی 25.5 ملین خوراکیں درآمد کی ہیں۔ (فوٹو اے ایف پی)
ایرانی وزارت صحت نےکوویڈ 19 وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے ملک بھر میں سخت پابندیوں کا اطلاق کر دیا ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق ان پابندیوں کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ایران میں اس عالمی وبا کے باعث جمعرات کو ریکارڈ کی گئی اموات ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہیں۔
وزارت صحت نے بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 31,266 افراد میں کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہےاور 564 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔
کورونا وبا سے ایران میں اب تک مجموعی طور پر 100,255 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔
ایرانی صحت کے حکام نے تسلیم کیا ہے کہ وزارت کے اعداد و شمار اصل تعداد سے بہت کم ہیں۔ حکام نے انفیکشن کی پانچویں لہر یعنی ڈیلٹا وائرس کو ملک کی اب تک کی بدترین لہر قرار دیا گیاہے۔
حالیہ ماہ میں روزانہ کی بنیاد پر کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ایران کے نائب وزیر صحت ایرج حریرچی نے گذشتہ روز بدھ کو ایران کی خبر رساں ایجنسی آئی ایس این اے کو بتایا کہ 83 ملین کی آبادی والے ملک میں مکمل لاک ڈاون عائد کرنے سے گریز کیا ہے، اس کے بجائے عارضی سفری اور کاروباری پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایران نے فروری میں کورونا ویکسی نیشن مہم شروع کی تھی جو کہ کافی سست روی کا شکار ہے۔
امریکی پابندیوں کی وجہ سے ویکسین کی خوراکیں درآمد کرنے کے لیے بھی کافی مشکلات کا سامنا ہے۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے چینی صدر شی جن پنگ اور روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت میں کہا ہے کہ انہیں کورونا ویکسین کی خوراکوں کی فراہمی جلد کی جائے۔
وزارت صحت نے جمعرات کو بتایا کہ ایک کروڑ 62 لاکھ سے زائد افراد کو پہلی ویکسین کی خوراک دی گئی ہے لیکن دوسری خوراک صرف 52 لاکھ افراد کو ملی ہے۔
سرکاری ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق ایران نے 3 فروری سے اب تک مجموعی طور پر 25.5 ملین ویکسین کی خوراکیں درآمد کی گئی ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق ایران اس وقت چین کی سینوفارم ، روس کی سپوٹنک فائیو، بھارت کی بایوٹیک اور اینگلو سویڈش اسٹرازینکاکے علاوہ اندروان ملک تیار کی گئی ایران برکہ ویکسین استعمال کر رہا ہے۔