پاکستانی ڈرامہ نویس خلیل الرحمان قمر کا کہنا ہے کہ وہ ملک میں فیمینزم کے اس بیانیے سے اتفاق کرتے ہیں کہ ’ہمارے یہاں عورت کی عزت و آبرو محفوظ نہیں۔‘
لاہور میں مینار پاکستان پر عائشہ اکرام نامی ٹک ٹاکر کو تقریباً 400 لوگوں کی جانب سے ہراسیت کا نشانہ بنایا گیا تھا جسں کی تحقیقات صوبائی پولیس کررہی ہے اور مقامی میڈیا کے مطابق اس سلسلے میں درجنوں گرفتاریاں بھی ہوچکی ہیں۔
جمعرات کو پاکستانی ٹی وی چینل بول کے ایک پروگرام میں خلیل الرحمان قمر نے عائشہ کو ہراساں کرنے والے ہجوم پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کو کچھ نہیں پتہ انہوں نے اپنے ملک کے ساتھ اور اس کی عزت و آبرو کے ساتھ کیا کھلواڑ کردیا ہے۔‘
’لنڈا بازار‘، ’بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ‘، ’پیارے افضل‘ اور ’میرے پاس تم ہو‘ جیسے سپرہٹ ڈراموں کے خالق خلیل الرحمان اپنے شدید فیمینزم مخالف بیانات کے سبب کافی تنازعات کا شکار رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
’کوئی کیا کہتا اور سوچتا ہے مجھے پرواہ نہیں‘Node ID: 441311
-
ہر ہاتھ میں ٹشو، ’خلیل الرحمن قمر یہ تم نے کیا کر دیا‘Node ID: 455211
-
خلیل الرحمان قمر کے بیان پر پیمرا کا نوٹسNode ID: 462856
لیکن کل کے پروگرام میں وہ خواتین کے حقوق کی آواز اٹھانے والوں کے ہم خیال نظر آئے۔
سوشل میڈیا پر لوگوں کی ایک تعداد یہ بھی کہتی ہوئی نظر آئی کہ ٹک ٹاکر عائشہ 14 اگست کو اکیلے مینار پاکستان پر نہیں جانا چاہیے تھا۔
خلیل الرحمان قمر نے ایسی باتیں کرنے والے لوگوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’میں نے کچھ بدنصیبوں کے کامنٹس بھی سنے جن میں کہا گیا ہے کہ ’اس کو جانے کی کیا ضرورت تھی‘
ان کے مطابق’بے شرمو، یہ تم فیمینسٹ کے اس بیانیے کو سپورٹ کررہے ہو جس میں وہ ہمیں بتاتے ہیں کہ آپ نے ہماری بچیوں کا جینا حرام دوبھر کردیا ہے، آج مجھے لگا وہ صحیح کہہ رہے ہیں، مجھے مان لینا چاہیے کہ ہمارے ہاں عورت کی حرمت عزت و آبرو محفوظ نہیں ہے۔‘
ان کے اس تازہ بیان کو ٹوئٹر پر بھی صارفین کی طرف سے طنزیہ انداز میں شیئر کیا جا رہا ہے۔
"the feminists are right," admits khalil-ur-rehman qamar.
haan ji, phir? pic.twitter.com/6e6WbFpJL1
— Zainab Mubashir (@zainabmsheikh) August 19, 2021