پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی ٹی وی چینل نیو کے پروگرام ’عائشہ احتشام کے ساتھ‘ میں ہونے والی گفتگو کا نوٹس لیتے ہوئے چینل انتظامیہ اور پروگرام کی اینکر کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا ہے۔
بدھ کو جاری ہونے والے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’سات روز کے اندر اظہار وجوہ کا جواب دیا جائے بصورت دیگر پیمرا قوانین کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔‘
واضح رہے کہ منگل کی رات نجی ٹی وی چینل کے ٹاک شو میں تجزیہ کار ماروی سرمد اور معروف ڈرامہ نویس خلیل الرحمان قمر کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
مزید پڑھیں
-
’ڈرامہ ناظرین اب منفی کردار دیکھنا بھی پسند کرتے ہیں‘Node ID: 439441
-
’کوئی کیا کہتا اور سوچتا ہے مجھے پرواہ نہیں‘Node ID: 441311
-
’پہلی فلم خلیل الرحمان قمر کے ساتھ کرنا خوش قسمتی ہے‘Node ID: 452636
ٹیلی فون لائن پر موجود ماروی سرمد نے خلیل الرحمان قمر کی بات کاٹ کر کچھ کہنے کی کوشش کی تو ڈرامہ نویس کا لہجہ سخت اور آواز بلند ہوگئی۔ سینکڑوں سوشل میڈیا صارفین نے پروگرام کا ویڈیو کلپ ٹوئٹر پر شیئر کر کے اس پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
ادھر بدھ کی صبح ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے خلیل الرحمان قمر سے کہا ہے کہ ’وہ اپنے رویے پر غیر مشروط معافی مانگیں۔‘ اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں ایچ آر سی پی نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) اس کا نوٹس لے اور ذمہ داروں کو سزا دے۔
’عدالت نے عورت مارچ کی مشروط اجازت دے دی‘ کے عنوان سے ٹاک شو میں خلیل الرحمان قمر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سوال تو سب سے پہلے یہ ہے کہ عدالت نے منع کر دیا ہے کہ عورت مارچ میں ’میرا جسم میری مرضی‘ کے غلیظ اور گھٹیا نعرے کو منہا کر دیا جائے، میں اس کروفر کے ساتھ ماروی سرمد کو سنتا ہوں تو میرا کلیجہ ہلتا ہے۔‘
— Report PEMRA (@reportpemra) March 4, 2020
اس دوران ٹیلی فون لائن پر موجود ماروی سرمد نے کچھ کہنا چاہا تو خلیل الرحمان قمر نے سخت لہجے میں ٹوکا کہ ’بیچ میں مت بولیے۔‘ ماروی سرمد نے بھی دوبارہ کہا کہ ’میرا جسم میری مرضی۔‘ تو خلیل الرحمان قمر نے ان کو اونچی آواز میں مخاطب کرتے ہوئے جواب میں ذاتی نوعیت کے جملے کہے۔
ڈرامہ نویس نے سخت جملوں کے بعد ماروی سرمد کو ’شٹ اپ‘ کہہ دیا جس کے جواب میں ماروی سرمد نے خلیل الرحمان قمر کو ’یو شٹ اپ‘ کہا۔
ایک منٹ 52 سیکنڈز کے اس ویڈیو کلپ پر صارفین نے نجی ٹی وی چینل کی انتظامیہ اور پروگرام کی میزبان خاتون کو تنقید کا ہدف بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سب آن ایئر کیسے چلا گیا اور اس کی ذمہ داری کیوں قبول نہیں کی جا رہی؟
شنیلا سکندر نے ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’اینکر اس کو روکنے اور اس کی گالی کی مذمت کرنے کے بجائے ماروی کو روکتی رہی۔
سٹی گروپ کے سابق سربراہ یوسف نذر نے ٹویٹ کیا کہ میڈیا کو خلیل الرحمان قمر کا اس شرمناک رویے پر بائیکاٹ کرنا چاہیے۔
محمد داؤد نامی ٹوئٹر صارف نے ایچ آر سی پی کے بیان کے جواب میں لکھا کہ ’جناب خلیل الرحمان قمر صاحب کو صد سلام کرتا ھوں۔‘
تجزیہ کار رضا رومی نے لکھا ہے کہ وہ ماروی سرمد سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ ’یہ شرمناک اور ناقابل قبول ہے۔‘ رضا رومی کے مطابق خلیل الرحمان قمر کو مدد کی ضرورت ہے اور کم از کم ٹی وی چینلز کو اس شخص کو سکرین سے دور رکھنا چاہیے۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں