Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تبوک کے تاریخی مقامات، سینکڑوں برس پرانے تمدن کے گواہ

تبوک میں بے شمار تاریخی مقامات ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے علاقے تبوک کو تمدنوں کا سنگم مانا جاتا ہے۔ یہاں عظمت رفتہ کی ترجمان تاریخ، شاندار قدرتی مناظر کے ساتھ ساتھ چل رہی ہے۔ یہاں پہاڑوں کو تراش کر گھر بنے ہوئے ہیں جبکہ تبوک کی وادیاں تجارتی قافلوں کا مرکز بنی رہیں۔ یہاں کے تاریخی مقامات سیاحوں کے لیے کشش کا باعث ہیں۔


چٹانیں ایسا لگتا ہے کہ سنگ تراشی کا نمونہ ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے  کے مطابق تبوک بے شمار تاریخی مقامات سے مالا مال ہے۔ تبوک کا قلعہ اور چھاؤنیاں 400 برس سے زیادہ پرانے تمدن کی گواہ ہیں۔ اندرون اور بیرون مملکت سے مقامی شہری، مقیم غیرملکی اور سیاح یہاں آتے ہیں۔ خاص طور پر مہم جوئی میں دلچسپی رکھنے والے اور تاریخ کے مطالعے سے شغف رکھنے والے تبوک کے علاقے میں بڑی دلچسپی لیتے ہیں۔ 
تبوک میں مغایر شعیب یا مدائن شعیب سیاحوں کا پسندیدہ ترین مقام ہے۔ یہاں قبل مسیح کے دور میں تمدن نے جنم لیا تھا۔ پہاڑوں میں تراشے ہوئے مکانات دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان گھروں کے دروازوں پر جمالیاتی شکلیں بنی ہوئی ہیں۔ سیاح آتے ہیں تو یہاں کے ان تمام مناظر کو کیمروں میں قید کرکے لے جاتے ہیں۔


وادی الدیسہ سیاحوں کا پسندیدہ ترین مقام ہے (فوٹو: ایس پی اے)

سیاح تاریخ کے ساتھ  قدرتی مناظر سے مالا مال دلکش مقامات کے بھی دلدادہ ہوتے ہیں۔ وادی الدیسہ سیاحوں کا پسندیدہ ترین مقام ہے۔ یہاں پانی اور ہوا کے اثرات سے مختلف شکلیں اختیار کی ہوئی چٹانیں دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔ پہلی نظر میں ایسا لگتا ہے کہ یہ کسی سنگ تراش کا فن ہے۔
سعودی محکمہ سیاحت نے سعودی سمر پروگرام کے تحت جن 11 مقامات کو قابل دید سیاحتی پروگرام کا حصہ بنایا تھا تبوک ان میں سے ایک ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: