کارک ...... کارک یونیورسٹی کے ماہر تغذیہ اور سائنسدانوں نے ایسا پنیر تیار کیا ہے جو انکے دعوے کے مطابق بالکل اصلی ہے تاہم اسے تھری ڈی ٹیکنالوجی کی مدد سے منقش بنایا گیا ہے اور ایسا کرنے کیلئے پنیر کے ٹکڑوں کو 12منٹ تک ایک خاص درجہ حرارت میں پگھلایا گیا۔ جب یہ بالکل حل ہوگیا تو اسے ایک تھری پرنٹر سے گزارا گیا جس کے ذریعے وہ بیحد نرم ہوگیا۔اس منصوبے پر کام کرنے والے ماہرین کا کہناہے کہ پرنٹنگ کے باوجود پنیر کی شکل و صورت کا تبدیل نہ ہونا تجربے کی اصل کامیابی ہے۔ ورنہ اتنے درجہ حرارت میں کیسا بھی پنیر کیوں نہ ہو پگھل جاتا ہے اور بڑی حد تک خراب بھی ہوجاتا ہے مگر تھری ڈی کے عمل سے گزرنے والا نیا پنیر لذت اور خوشبو میں بالکل اصل کی طرح ہے اور جسے کھایا بھی جاسکتا ہے۔ اس پر اتنا ہی بھروسہ کیا جاسکتا ہے جتنا لوگ عام پنیر پر کرتے ہیں۔ اس سے قبل ماہرین کی ٹیم نے ایک عرصے تک پنیر پر تھری ڈی پرنٹنگ کے اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا تھا۔