قدیم مصری حج شاہراہ اور بحر احمر کا موتی ’ضبا‘ شہر
قدیم مصری حج شاہراہ اور بحر احمر کا موتی ’ضبا‘ شہر
جمعرات 26 اگست 2021 5:34
ضبا بندرگاہ عالمی معیشت سے جوڑنے میں پل کا کام دیتی ہے- (فوٹو العربیہ)
تبوک میں ٹورسٹ گائیڈ عبداللہ زعیر کا کہنا ہے کہ ضبا سعودی عرب کا ساحلی شہر ہے- یہ قدیم مصری حج شاہراہ کا اہم پڑاؤ مانا جاتا رہا ہے-
العربیہ نیٹ کے مطابق ’ضبا‘ شمالی سعودی عرب کا شہر ہے- یہ اپنے چمکدار ساحلوں کے حوالے سے مشہور ہے- تجارتی جہازوں اور ماہی گیروں کی کشتیوں کے لیے محفوظ بندرگاہ مانا جاتا ہے- اسے ’بحر احمر کا موتی‘ کہتے ہیں- یہاں متعدد تاریخی مقامات ہیں-
عبداللہ زعیر نے ضبا کا تفصیلی تعارف کراتے ہوئے کہا کہ یہ تبوک ریجن کے کنارے واقع ہے- یہ قدیم مصری حج شاہراہ کا اہم سٹیشن ہوا کرتا تھا-
زعیر نے بتایا کہ ضبا کے تاریخی مقامات میں کنگ عبدالعزیز کا قلعہ قابل ذکر ہے- جسے مملکت سعودی عرب کی داغ بیل ڈالتے وقت شاہ عبدالعزیز کے زمانے میں تعمیر کیا گیا تھا-
زعیر نے بتایا کہ ضبا شہر 1352ھ مطابق 1933 میں بسایا گیا تھا- اس کا پرانا علاقہ مشہور ہے- کہہ سکتے ہیں کہ یہ کمشنری کی پہلی بستی تھی- یہ دوسو برس سے کہیں زیادہ پرانی ہے- جسے خلیج ضبا کے ساحل پر بسایا گیا تھا-
زعیر نے بتایا کہ یہاں المویلح تاریخی قلعہ بھی دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے- یہ ساحلی حج شاہراہ کا اہم پڑاؤ ہوتا تھا- اسے آخری اسلامی دور میں شمالی گیٹ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا-
زعیر نے ضبا بندرگاہ کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ بندرگاہ 13 ویں صدی ھجری میں آباد ہوئی- یہاں چھوٹے سے پلیٹ فارم پر حاجیوں کے قافلے اترا کرتے تھے- پلیٹ فارم لکڑی کا بنا ہوا تھا جسے ’الدھو‘ کہا جاتا تھا- یہاں لکڑی سے تیار کردہ کشتیاں آتی تھیں-
جہاں تک سعودی عہد میں ضبا بندرگاہ کا تعلق ہے تو اس کا افتتاح 1415ھ مطابق 1994 میں ہوا تھا- ضبا بندرگاہ سعودی عرب کے شمال مغربی علاقے کو عالمی معیشت سے جوڑنے میں پل کا کام دیتی رہی ہے-
زعیر نے بتایا کہ ضبا بندرگاہ جغرافیائی محل وقوع کے حوالے سے اہم ہے- یہاں شمالی سعودی عرب، جی سی سی ممالک اور عراق پہنچایا جانے والا سامان آتا ہے- یہ بحراحمر کے شمالی ساحل کے آخر میں واقع ہے-
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں