خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی قدیم ریاض سے متعلق ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی یہ ویڈیو اس وقت کی ہے جب وہ ریاض کے گورنر ہوا کرتے تھے۔ جس میں وہ یہ بتا رہے ہیں کہ ایک زمانہ تھا جب ریاض میں کوئی ریستوران تھا اور نہ قہوہ خانہ۔ سڑک بھی صرف ایک تھی اور وہ بھی تارکول والی نہیں تھی۔
انہوں نے یہ باتیں گورنر ریاض کی حیثیت سے ایک ویڈیو میں کہی تھیں جو اس وقت سوشل میڈیا پر صارفین کی توجہ حاصل کر رہی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق قدیم ریاض سے متعلق یادوں کا تذکرہ کرتے ہوئے شاہ سلمان ویڈیو کلپ میں کہہ رہے ہیں کہ ’اس وقت ریاض میں صرف ایک سڑک ہوتی تھی اس کی شروعات جنوبی المربع دروازے سے ہوتی اور مدینہ امام الفیصل کے پاس الثمیری گیٹ سے قبل ختم ہو جاتی تھی۔ یہ سڑک تارکول کی نہیں تھی بلکہ پتھروں کی سلیں ڈال کر بنائی گئی تھی۔ ہو سکتا ہے کہ کچھ لوگوں کو اب تک یہ سڑک یاد ہو۔‘
شاہ سلمان نے ویڈیو میں یہ بھی بتایا کہ سڑک تنگ اور ٹیڑھی میڑھی تھی۔ دو گاڑیاں ہی بیک وقت گزر سکتی تھیں۔ یہ جنوبی ریاض کی واحد سڑک تھی ۔اب اسے حرۃ الریاض الاحرار کے نام سے جانا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ریاض میں کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے والی دکانیں بھی نہیں ہوتی تھیں۔ مجھے یاد پڑتا ہے کہ جب میں چھوٹا سا تھا تو ایک دکان سے کھانے پینے کی ہلکی پھلکی چیزیں خرید لیا کرتا تھا۔ اس وقت قہوہ خانہ تھاـ ریستوران اور بیکری بھی نہیں ہوتی تھی۔
شاہ سلمان نے بتایا کہ یہ جگہ جسے اب حرۃ الریاض الاحرار کہا جاتا ہے وہاں مکہ اور جدہ سے بڑے بڑے ٹرک آیا کرتے تھے جہاں وہ سامان اتارا کرتے تھے ٹرک ڈرائیوروں کے لیے ریستوران نہیں ہوتے تھے البتہ مطبق (عربی پراٹھا)، مشبک (عربی جیلبی) اور سموسہ جیسی چیزیں مل جاتی تھیں جن پر ڈرائیور اور ان سے متعلق لوگ انحصار کیا کرتے تھے۔