شامی پناہ گزینوں کے’الزعتری‘ کیمپ میں طبی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں( فوٹو ایس پی اے)
کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر اردن میں شامی پناہ گزینوں کے ’الزعتری‘ کیمپ میں طبی خدمات فراہم کررہا ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق کلینکس نے ان لوگوں کو ماہانہ ادویات فراہم کیں جو بلڈ پریشر، ذیابیطس، دمہ اور اینڈوکرائن بیماریوں میں مبتلا ہیں۔عمر رسیدہ اور غیر مستحکم مریضوں کے لیے طبی خدمات فراہم کرنا جو کنگ سلمان ہیومینیٹیرین اور ریلیف کے کلینکس میں نہیں جا سکتے ہیں۔
’الزعتری‘ پناہ گزین کیمپ کے کلینکس انسانی امداد کا ایک چھوٹا سا حصہ ہیں جو کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر شامی پناہ گزینوں کو سعودی عرب کی جانب سے فراہم کرتا ہے۔
واضح رہے ’الزعتری‘ پناہ گزین کیمپ میں قائم شاہ سلمان امدادی مرکزکے تحت موجود میڈیکل سینٹر کا شمار اعلی سہولتوں سے مزین طبی کیمپ میں ہوتا ہے جہاں بہترین تربیت یافتہ عملہ ہمہ وقت موجود رہتا ہے۔
کیمپ کے شعبہ دواخانہ میں ہمہ اقسام کی ادویات کی بھی مستقل بنیادوں پر فراہمی کو یقینی بنانے کےلیے امدادی مرکزسے مسلسل رابطہ رکھا جاتا ہے تاکہ اہم اور ضروری ادویات کا ذخیرہ ختم نہ ہو۔
درین اثنا کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے موبائل میڈیکل کلینکس نے ایک ہفتے کے دوران یمن کے الحدیدہ گورنریٹ میں 3 ہزار 711 مستحقین کو علاج کی خدمات فراہم کیں۔
ان کلینکس میں ایپیڈیمولوجی کلینک،ایمرجنسی کلینک،انٹرنل میڈیسن کلینک،بچوں کا کلینک، تولیدی صحت کلینک،نیوٹریشن تھراپی کلینک،امیونائزیشن کلینک، آگاہی اور تعلیمی کلینک اور سرجری اور سرجیکل ڈریسنگ ڈیپارٹمنٹ شامل ہیں۔
لیبارٹری ڈیپارٹمنٹ سے 2 ہزار 940 مریضوں نے رجوع کیا جن میں سے 2 ہزار 863 مریضوں کو ادویات فراہم کی گئیں۔
کنگ سلمان ہیومینیٹرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔ مرکز نے اب تک دنیا کے 69 ممالک میں مختلف قسم کے 1705 امدادی منصوبے شروع کیے ہیں۔
یہ منصوبے 144 مقامی،علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں۔ ان منصوبوں پر 5.43 بلین ڈالر کی رقم خرچ کی گئی ہے۔
کنگ سلمان ہیو مینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جن ممالک نے اس مرکز کے منصوبوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ان میں یمن شامل ہے جہاں3.53 ارب ڈالرکے منصوبے شروع کیے گئے۔
اس کے علاوہ فلسطین میں 363 ملین ڈالر، شام میں 305 ملین ڈالر اور صومالیہ میں 203 ملین ڈالر کے منصوبے شامل ہیں۔