Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینی صدر اور اسرائیلی وزیر دفاع کی غیر معمولی ملاقات

دونوں رہنماؤں نے مغربی کنارے اور غزہ میں سکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے رابطے جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل کے وزیر دفاع نے فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملے ہیں جس کو اعلیٰ سطح پر ایک غیر معمولی ملاقات قرار دیا جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس ملاقات کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کے قریبی ذرائع نے زور دیا ہے کہ ان کی حکومت کا فلسطینی اتھارٹی سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔
رملہ میں اسرائیلی وزیر دفاع بینی گنٹز کی 86 سالہ محمود عباس سے بات چیت کو برسوں بعد کسی اسرائیلی کابینہ کے رکن کا فلسطینی رہنما سے پہلا رابطہ قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ ملاقات اسرائیلی وزیر دفاع کے واشگنٹن کے دورے سے واپسی کے چند گھنٹے بعد ہوئی جہاں وہ امریکی صدر جو بائیڈن سے ملے تھے۔
اسرائیل کی وزارت دفاع سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ’سکیورٹی پالیسی، شہری اور معاشی امور‘ پر گفتگو کی۔
خیال رہے کہ صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم سے کہا تھا کہ وہ ’اسرائیل اور فلسطین کے شہریوں کی سکیورٹی، امن اور استحکام کو آگے بڑھانے‘ کے لیے راستے تلاش کریں۔
اسرائیل کی وزارت دفاع کے مطابق بینی گنٹز نے محمود عباس سے کہا کہ وہ ایسے اقدامات کریں جن سے فلسطینی اتھارٹی کی معیشت مضبوط ہو۔
بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے مغربی کنارے اور غزہ میں سکیورٹی اور معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے رابطے جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے قریبی ذریعے کے مطابق نفتالی بینیٹ نے اس ملاقات کی منظوری دی تھی جس کا محور ’اسرائیلی دفاع اور فلسطینی اتھارٹی کے مابین امور‘ تھے۔

شیئر: