Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برٹنی سپیئرز کے والد کی بیٹی کے معاملات سے برطرف ہونے کی عدالتی درخواست

برٹنی سپیئرز کے والد نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ کنزرویٹرشپ ختم کر دی جائے۔ فائل فوٹو: روئٹرز
امریکی پاپ سٹار برٹنی سپیئرز کے والد نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ ’ان کے پاس اپنی بیٹی کے معاملات کا جو کنٹرول ہے وہ ختم کر دیا جائے۔‘
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے امریکی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے منگل کو بتایا کہ چند ہفتوں قبل برٹنی سپیئرز کے والد جیمی سپیئرز نے کہا تھا کہ ’وہ برٹنی سپیئرز کے معاملات کا کنٹرول سنبھالنے سے پیچھے ہٹنے کے لیے تیار ہیں۔‘
اس کے علاوہ، خود برٹنی سپیئرز نے بھی کئی بار درخواست کی تھی کہ ان کے والد سے یہ اختیار واپس لے لیا جائے کیونکہ ان کا اور ان کے حمایتیوں کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ ظالمانہ اور استحصالانہ ہے۔
واضح رہے کہ 2008  میں عدالت نے جیمی سپیئرز کو برٹنی سپیئرز کی زندگی کے معاملات کا کنٹرول سونپا تھا۔ اس نطام کو کنزرویٹرشپ کہا جاتا ہے۔
تاہم سی این این کے مطابق برٹنی سپیئرز کے والد کی اب عدالت سے کی جانے والی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’اس کنزرویٹرشپ سے متعلق حالیہ واقعات نے سوال اٹھایا ہے کہ آیا حالات اس حد تک بدل گئے ہیں کہ کنزرویٹرسپ کی وجوہات اب موجود ہی نہیں۔‘
درخواست میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’مس سپیئرز نے عدالت کو بتایا ہے کہ انہیں کنزرویٹرسپ کے بغیر اپنی زندگی (کے معاملات) کا کنٹرول واپس چاہیے۔ وہ اپنی ذہنی صحت سے متعلق فیصلے خود کرنا چاہتی ہیں، کہ انہیں کب، کہاں اور کتنی بار تھراپی لینی چاہیے۔‘
اس میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’وہ اپنے کیریئر میں کمائے گئے پیسوں کے معاملات سنبھالنا چاہتی ہیں اور انہیں بغیر کسی سرپرستی کے خرچ کرنا چاہتی ہیں۔ اگر ان کی مرضی ہو تو وہ شادی کر کے بچے پیدا کرنا چاہتی ہیں۔‘
’مختصر طور پر یہ کہ وہ کسی کنزرویٹر کی رکاوٹوں اور عدالتی سماعتوں کے بغیر جیسے چاہیں اپنی زندگی گزارنا چاہتی ہیں۔‘
 

شیئر: