ایسٹرازنیکا یا موڈرنا لگوانے والے اقامہ ہولڈرز مملکت آسکتے ہیں؟
ایسٹرازنیکا یا موڈرنا لگوانے والے اقامہ ہولڈرز مملکت آسکتے ہیں؟
جمعہ 10 ستمبر 2021 0:09
ارسلان ہاشمی ۔ اردو نیوز، جدہ
سعودی محکمہ پاسپورٹ ’جوازات‘ کے ٹوئٹر پر بیشتر سوالات مملکت آنے کے حوالے سے کیے جارہے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
سعودی محکمہ پاسپورٹ ’جوازات‘ کے ٹوئٹر پر بیشتر سوالات مملکت آنے کے حوالے سے کیے جارہے ہیں جو براہ راست فلائٹوں کے آغاز کے بارے میں ہیں۔ لوگ یہ بھی دریافت کررہے ہیں کہ اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے احکامات صادر ہونے کے باوجود مدت میں توسیع نہیں ہوئی۔
ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’پاکستان آنے سے قبل کورونا سے بچاؤ کے لیے ویکسین کی ایک خوراک سعودی عرب میں ہی لی تھی جبکہ دوسری پاکستان آنے کے بعد لگوائی معلوم یہ کرنا ہے کہ سعودی عرب میں ویکسین کی جو خوراک لی تھی اس کا سرٹیفیکیٹ کس طرح حاصل کیاجاسکتا ہے؟‘
واضح رہے مملکت میں متعلقہ ادارہ جو کہ کورونا ویکسینیشن کا سرٹیفکیٹ جاری کرتا ہے وہ وزارت صحت کے زیرنگرانی ہے، کورونا ویکسینیشن سینٹر کے تمام تکنیکی معاملات ’سعودی مصنوعی ذہانت‘ (سدایا) کے پلیٹ فارم سے انجام دیے جاتے ہیں۔ اس ضمن میں ’سدایا‘ نے ’توکلنا‘ اور ’صحتی‘ کے عنوان سے ایپلیکیشن جاری کی ہوئی ہے۔
ویکسینیشن کے سرٹیفکیٹس کا اجرا ڈیجیٹل طریقے سے ہوتا ہے جس کے تحت ویکسینیشن سینٹرز میں موجود اہلکار ویکسین لگانے کے بعد اس کا اندراج سسٹم میں کردیتے ہیں۔ عام طورپر ویکسین کی پہلی خوراک لینے کے چند دنوں بعد توکلنا اور صحتی ایپ پر سٹیٹس خود کار طریقے سے اپ ڈیٹ ہو جاتا ہے۔
ویکسینیشن سرٹیفکیٹ روایتی طریقے سے جاری نہیں ہوتا۔ صحتی ایپ توکلنا پر سرٹیفیکٹ اپ لوڈ کرتا ہے جسے ڈاؤن لوڈ کرکے محفوظ کیا جاسکتا ہے۔
ایک اور شخص نے ویکسین کے حوالے سے دریافت کیا ہے ’وہ اقامہ ہولڈرز جنہوں نے اپنے ملک میں ایسٹرازنیکا یا موڈرنا ویکسین لگوائی ہے اور توکلنا ایپ پر انکا سٹیٹس ’امیون‘ ہے وہ مملکت جاسکتے ہیں؟‘
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ممنوعہ ممالک سے آنے والے ایسے افراد جنہوں نے مملکت سے ایگزٹ ری انٹری پر جانے سے قبل ویکسین کی دونوں خوراکیں لی ہیں اور توکلنا ایپ پر انکا سٹیٹس ’امیون‘ ( دونوں خوارکیں) ہو وہ براہ راست مملکت آسکتے ہیں۔
واضح رہے سعودی عرب میں رہنے والوں کے لیے جو ویکسین مہیا کی جارہی ہے ان میں فائزر بائیونٹک، موڈرنا، جانسن اینڈ جانسن اور ایسٹرازنیکا شامل ہیں۔ جبکہ بیرون مملکت سے آنے والوں کے لیے سائنوویک اور سائنوفارم کو بھی منظور کیا گیا ہے۔ تاہم مذکورہ دونوں ویکسین لگوانے والوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ اول الذکر ویکسینز میں سے کسی ایک کی بوسٹر ڈوز بھی لگوائیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل جوازات کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ممنوعہ ممالک سے آنے والے مملکت کے اقامہ ہولڈرز کسی ایسے ملک میں 14 دن قرنطینہ کے بعد مملکت آسکتے ہیں تاہم انہیں سفر سے کم از کم 72 گھنٹے قبل منظور شدہ طبی ادارے سے پی سی آر ٹیسٹ کرانا ضروری ہوگا جس کے بعد ہی انہیں مملکت آنے کی اجازت دی جائے گی۔
ایک اور شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ اپنے ملک میں ایسٹرازنیکا ویکسین کی دو خوراکیں لگوائی ہیں کیا براہ راست مملکت آسکتا ہوں؟
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ ممنوعہ ممالک سے سعودی عرب براہ راست ایسے افراد آ سکتے ہیں جنہوں نے مملکت میں رہتے ہوئے ہی کورونا سے بچاؤ کے لیے دی جانے والی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہوئی تھیں اور توکلنا ایپ پر انکا سٹیٹس ’امیون‘ ہو جس میں واضح طور پر دونوں خوراکیں لگوائے جانے کی تاریخ اور ویکسین کا نام درج ہوتا ہے۔