او پی ایف کی کوششوں سے پاکستانی ورکرز کو ایک ارب سے زائد واجبات کی ادائیگی
سب سے زیادہ ایک ارب 42 لاکھ روپے صرف سال 2020 میں ورکرز کو دلوائے گئے. (فوٹو: اے ایف پی)
اوورسیز پاکستانیز فاونڈیشن (او پی ایف) نے کورونا وبا کے دوران بیرون ملک سے بے روزگار ہو کر پاکستان آنے والے، زخمی یا وفات پا جانے والے پاکستانی ورکرز کو ایک ارب روپے سے زائد کے واجبات ادا کروا دیے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین برسوں میں مجموعی ادائیگی ایک ارب 70 کروڑ سے زائد رہی جس میں سے ایک ارب سے زائد سال 2020 میں ادا کیے گئے۔
بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے مطابق کورونا وبا کے دوران دنیا بھر سے 94 ہزار پاکستانی ورکرز ملازمتوں سے ہاتھ دھونے کے بعد پاکستان آئے۔ جنھوں نے خود کو رجسٹرڈ کرایا۔
ان میں کئی ایک ورکرز ایسے تھے جن کے اپنی کمپنیوں کے ساتھ واجبات کے تنازعات تھے۔ کچھ ورکرز ایسے تھے جو چھٹی پر پاکستان آئے ہوئے تھے اور سفری پابندیوں کی وجہ سے واپس نہیں جا سکے تھے اور ان کے بقایا جات واجب الادا تھے۔
اوورسیز پاکستانیز فاونڈیشن ایسے ورکرز کے بقایا جات اور اس سلسلے میں تنازعات کے حل میں متعلقہ ملک اور کمپنی کے ساتھ رابطہ کرکے کردار ادا کرتا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین سال میں مجموعی طور دو ہزار تین سو 74 ورکرز نے واجبات کے حوالے سے کلیم او پی ایف کے ورکرز ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ میں جمع کروائے۔
ان میں 734 ورکرز کو ایک ارب 70 کروڑ 24 لاکھ 20 ہزار روپے ادا کیے گئے ہیں۔
ان میں سب سے زیادہ ایک ارب 42 لاکھ روپے صرف سال 2020 میں ورکرز کو دلوائے گئے۔ ان میں اکثریت ان ورکرز کی تھی جو کورونا کی وجہ سے وطن واپس آنا پڑا تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق 2020 میں او پی ایف کو 584 ورکرز کے کلیم موصول ہوئے جن میں 179 ورکرز کو ایک ارب سے زائد کی رقم ادا کی گئی۔ سال 2019 میں 862 ورکرز کے کیلم آئے جن میں 176 کیسز حل ہوئے اور 39 کروڑ 42 لاکھ روپے کی ادائیگیاں ممکن ہوئیں۔
سال 2018 میں 928 ورکز کی جانب سے کیسز کیے گئے تاہم صرف 279 کے معاملات کی حل ہوئے اور 30 کروڑ، 39 لاکھ روپے کی رقم ادا کی گئی۔
پاکستان اوورسیز فاونڈیشن کا کہنا ہے کہ کس ملک یا کمپنی سے کتنے واجبات کی رقم وصول ہوئی یہ اعداد و شمار نہیں بتائے جا سکتے۔