Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشرق وسطیٰ میں استحکام اور سلامتی ہماری ترجیحات کا مرکز: فرانسیسی وزیر خارجہ

فرانسیسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 'مشرق وسطیٰ میں استحکام اور سلامتی ہماری ترجیحات کا مرکز ہوگی۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
فرانسیسی وزیر خارجہ یان ویس لی ڈرین نے مشرق وسطیٰ میں سفارت کاری میں پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہوئے وعدہ کیا ہے کہ فرانس اس خطے کو مستحکم رکھنے کے لیے فعال کردار ادا کرتا رہے گا۔
عرب نیوز کے مطابق سوموار کو نیو یارک میں منعقدہ پریس کانفرنس میں فرانسیسی وزیر خارجہ نے برطانیہ اور امریکہ کی جانب سے آسٹریلیا کو آبدوزوں کی فروخت پر حالیہ ’اعتماد توڑنے‘ پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'مشرق وسطیٰ میں استحکام اور سلامتی ہماری ترجیحات کا مرکز ہوگی۔ اس کے لیے علاقائی بات چیت کی ضرورت ہے، بشمول 28 اگست کو ہونے والی بغداد کانفرنس کے بے مثال فارمیٹ میں۔'
بغداد کانفرنس برائے تعاون اور شراکت داری نے مشرق وسطیٰ کی بہت سی اہم طاقتوں کو اکٹھا کیا جن میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر، اردن، ترکی، عراق، قطر اور ایران شامل ہیں تاکہ خطے میں سکیورٹی کے حوالے سے کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔
فرانس نے بھی سربراہی اجلاس میں شرکت کی اور مشرق وسطیٰ میں تنازعات جو کسی نہ کسی شکل میں صدیوں سے موجود ہیں، کی ثالثی میں ایک فعال کردار ادا کیا۔
یان ویس لی ڈرین  نے کہا 'یہ ایک غیر معمولی ملاقات تھی کیونکہ جو لوگ شرکت کر رہے تھے وہ ایک ہی میز پر بیٹھنے کے عادی نہیں تھے۔'
'ہم ایک نئی روح پھونکنے اور علاقائی کشیدگی کو کم کرنے کی بے مثال کوشش کی خواہش میں کچھ مدد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔'
انہوں نے ایران کے حوالے سے کہا کہ 'کانفرنس میں ایران کی موجودگی کو ایک مثبت اشارے کے طور پر دیکھنا چاہیے۔ لیکن وہ جے سی پی او کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس بلائیں گے کیونکہ مذاکرات ایران کی درخواست پر روکے گئے تھے اور ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ اس ہفتے ہم کچھ مثبت رفتار یا مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کریں۔'
فرانسیسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 'اس دوران ایران کچھ وعدوں کی خلاف ورزی کرتا رہا ہے جو انہوں نے جے سی پی او اے کے اندر کیے تھے۔'
انہوں نے خبردار کیا کہ وقت ممکنہ (ایٹمی) معاہدے کے خلاف جا رہا ہے کیونکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ایرانی حکام اپنی جوہری سرگرمیاں تیز کر رہے ہیں۔'

شیئر: