پرنسل ڈیٹا تحفظ قانون میں بتایا گیا ہے کہ پرسنل ڈیٹا عام کرنے پر متعلقہ شخص قانونی کارروائی کرسکتا ہے۔ اسے یہ حق قانون مذکور کی دفعہ 34 کے تحت حاصل ہے۔
الوطن اخبار نے قانون کی دفعہ 35 میں تفصیلات شائع کی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
بینک صارفین کن امور میں احتیاط کریں؟Node ID: 498561
اخبار کے مطابق پرسنل ڈیٹا قانون کی خلاف ورزی پر 2 برس تک قید اور 30 لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہوگا۔ دونوں میں سے کوئی ایک سزابھی دی جاسکتی ہے۔
قانون مذکور کی دفعہ 29 کی خلاف ورزی پر ایک برس تک قید اور 10 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔ کسی ایک سزا پر بھی اکتفا کیا جاسکتا ہے۔
کارروائی کا مجاز پبلک پراسیکیوشن ہوگا۔ اسی کے افسران پوچھ گچھ کریں گے۔
سپیشلسٹ کورٹ پرسنل ڈیٹا تحفظ قانون کی خلاف ورزی کے کیس کی سماعت کرے گی۔ عدالت قانون مذکور کی دوبارہ خلاف ورزی پر سزا اور جرمانہ دگنا کرسکتی ہے۔