Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ : لوگوں کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیرنے کے لیے ’دا کامیڈی کلب‘ کی رونقیں بحال

’دا کامیڈین کلب‘ کے ایک ممبر نے بتایا کہ ’اب ہم ہفتے میں چار دن لائیو شوز میں پرفارم کرتے ہیں‘ (فوٹو: سپلائیڈ)
کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ایک لمبے عرصے کے تعطل کے بعد جدہ کا ’دا کامیڈی کلب‘ پھر سے فعال ہو گیا ہے اور جوق در جوق مداح مزاح سے خود کو ذہنی طور پر پُرسکون کرنے کے لیے یہاں کا رخ کر رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق 500 سے زائد دنوں تک یہ کلب کورونا کی وبا کی وجہ سے خالی پڑا رہا اور حکومت نے کووڈ 19 کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے تمام لائیو شوز اور بڑے اجتماعات پر پابندی لگا رکھی تھی تاکہ لوگوں کی جانوں کو خطرہ لاحق نہ ہو۔
تاہم پابندیوں میں نرمی کے بعد بہت سے افراد اب قوانین اور ایس او پیز سے آگاہ ہیں اور کیسز میں روز بہ روز کمی دیکھنے میں آ رہی ہے اس لیے کلب کی  رونقیں بھی بحال ہو رہی ہیں۔
’دا کامیڈین کلب‘ کے کامیڈین اور کانٹینٹ منیجر مجید الامودی نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی نے ہم سے رابطہ کیا کہ کامیڈی کے شوز کو بحال کیا جائے جو جدہ میں موسم گرما میں ہونے والی سرگرمیوں میں سے ایک ہے۔‘

کورونا کے کیسز میں روز بہ روز کمی دیکھنے میں آ رہی ہے اس لیے کلب کی رونقیں بھی بحال ہو رہی ہیں (فوٹو: عرب نیوز)

انہوں نے بتایا کہ ’اب ہم ہفتے میں چار دن منگل، جمعرات، جمعہ اور سنیچر کو لائیو شوز میں پرفارم کرتے ہیں۔‘
مجید الامودی نے مزید بتایا کہ چونکہ شوز بنیادی طور پر تھیٹر پر پرفارم کیے جاتے تھے، کورونا کی وبا کی وجہ سے اسے چلانا مشکل ہو گیا تھا اور ہر چیز غیر معینہ مدت تک تعطل کا شکار ہو گئی تھی۔ تاہم آج کل ہر چیز ڈیجیٹل ہو چکی ہے اس لیے کلب نے بھی اپنے یوٹیوب چینل کے ذریعے تفریح پر مبنی مواد دکھانے کا انتظام کیا ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’دا کامیڈی کلب چینل کے پاس بہت سے پروگرامز ہیں جہاں ہم مشہور اور متاثرکن شخصیات کو مدعو کرتے ہیں لیکن اب ہم تھیٹر کی طرف واپس جا رہے ہیں۔‘
مجید الامودی کا مزید کہنا تھا کہ کلب مستقبل میں 25 ستمبر کو موسم گرما کے اختتام کے بعد نئے ایونٹس کا اہتمام کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ’ہم اپنے معمول کے پروگراموں اور بڑے پراجیکٹس کی طرف واپس جا رہے ہیں، حکومت اور نجی سیکٹرز دونوں کے ساتھ ہمارے بڑے پراجیکٹس ہیں  جن کے بارے میں ہم ابھی تفصیلات فراہم نہیں کر سکتے۔‘

شیئر: