سعودی عرب نے اپنی 25 یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے پاکستانی طلبا وطالبات کو 600 سکالرشپس دینے کا اعلان کیا ہے۔
ریاض میں پاکستانی سفارت خانے کے مطابق یہ سکالرشپس ڈپلومہ، ڈگری، ماسٹرز اور اپی ایچ ڈی کے طلبا و طالبات کو دیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں
-
ای سعودی یونیورسٹی میں پہلی خاتون سربراہ کون؟Node ID: 489901
-
سعودی وزارت ثقافت کا ذہین طلبا کے لیے انٹرنیشنل سکالرشپ کا اعلانNode ID: 593821
سعودی عرب میں قانونی طور پر مقیم پاکستانی طالب علم اور پاکستان میں مقیم طلبا و طالبات دونوں ان سکالرشپس کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
سفارت خانے کے ترجمان کے مطابق 75 فیصد سکالر شپس پاکستان سے طالب علموں جبکہ 25 فیصد سعودی عرب میں مقیم پاکستانی طلبا کو دیے جائیں گے۔
وظائف کے لیے کیسے درخواست دے سکتے ہیں؟
پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان کے مطابق سکالرشپ حاصل کرنے کے خواش مند طلبا کو یونیورسٹی کی ویب سائٹ یا آن لائن پورٹل پر براہ راست اپلائی کرنا ہوگا۔ ہر یونیورسٹی کا داخلے کا اپنا معیار و ٹائم فریم ہے۔ اس لیے طلبا کو اپنے متعلق مضمون اور کلاس میں داخلے کے حوالے سے یونیورسٹی سے مدد لینا ہوگی۔
شہزادی نورہ بن عبدالرحمان یونیورسٹی برائے طالبات ریاض اور جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کے علاوہ تمام یونیورسٹیاں صرف 25 فیصد بین الاقوامی طلبا کو داخلہ دینے کی پابند ہیں۔
طلبا جب آن لائن اپلائی کر لیں گے تو یونیورسٹیاں طلبا کی جانب سے موصول ہونے والی سکالرشپ درخواستوں کو سعودی وزارت تعلیم کو بھیجیں گی جو سکالرشپ دینے کا حتمی فیصلہ کرے گی۔ درخواست گزار اپنی درخواست کی کاپی پاکستانی سفارت خانے کے آفیشل ای میل پر بھی بھیجیں گے تاکہ سعودی وزارت تعلیم کے ساتھ ان درخواستوں کا فالو اپ کیا جا سکے۔

سکالرشپ کے لیے اہلیت کا معیار کیا ہے؟
سکالر شپ کے لیے درخواست گزار کا تعلق پاکستان یا پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے ہونا چاہیے۔ 75 فیصد سکالر شپس پاکستان سے طالب علموں جبکہ 25 فیصد سعودی عرب میں مقیم پاکستانی طلبا کو دیے جائیں گے۔ سکالرشپ کے لیے مرد و خواتین دونوں درخواست دینے کے اہل ہیں۔
ڈگری پروگرام کے لیے درخواست دینے والوں کی عمریں 17 سے 25 سال کے دوران، ماسٹرز کے لیے 30 سال جبکہ پی ایچ ڈی کے لیے 35 سال سے کم ہونی چاہئیں۔ عمر کا حساب داخلہ کی حتمی تاریخ سے لگایا جائے گا۔ وظیفہ حاصل کرنے میں کامیاب امیدوار ہر سال ستمبر یا اکتوبر میں سعودی عرب آ سکیں گے۔ یہ ضروری ہے کہ سعودی سکالرشپ حاصل کرنے والا طالب علم اس وقت کوئی اور سکالرشپ حاصل نہ کر رہا ہو۔
سکالر شپ کا اہل ہونے کے لیے ضروری ہے کہ طالبا علم کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ موجود نہ ہو اور اسے کسی بھی وجہ سے کبھی بھی یونیورسٹی سے بے دخل نہ کیا گیا ہو۔
سکالرشپ کے تحت کیا کچھ ملے گا؟
سکالرشپ حاصل کرنے والے طلبا کو دوران تعلیم سعودی عرب میں مفت رہائش کی سہولت اور شادی شدہ طلبا کو ابتدائی تین ماہ فرنشنگ الاونس بھی فراہم کیا جائے گا۔ سعودی عرب اور واپسی کے لیے مفت ایئر ٹکٹ اور شادی شدہ ہونے کی صورت میں اہل خانہ کے لیے مفت طبی علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
سکالرشپ حاصل کرنے والوں کو یونیورسٹی کیمپسز میں رعائتی نرخوں پر کھانا، کھیلوں اور تفریح کی سہولیات فراہم کی جائیں گی جبکہ زیر کفالت افراد کے لیے سفری اخراجات میں معاونت بھی کی جائے گی۔
