پاکستان کے وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کو مشکوک ٹرانزیکشن پر اثاثے منجمد کرنے کا شارٹ آرڈر جاری کیا گیا تھا تاہم پاکستانی میڈیا پر تاثر دیا گیا کہ شہباز شریف کے خلاف مقدمات ختم ہوگئے ہیں۔
منگل کو آن لائن نیوز کانفرنس پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے مشکوک ٹرانزیکشن پر سلیمان شہباز کے دو اکاؤنٹس کے اثاثے منجمد کرنے (ایسٹ فریزنگ آرڈر) کے احکامات جاری کیے تھے جو آرڈر بعد میں ختم کردیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں
-
پنجاب کو بڑا بھائی نہیں سمجھتا، تمام صوبے برابر ہیں: شہباز شریفNode ID: 595671
-
ضمانت کیس: عدالت نے شہباز شریف کو خود دلائل دینے سے روک دیاNode ID: 603426
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اس آرڈر میں کہیں بھی شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم کرنے کا ذکر نہیں ہے۔
تاہم، شہزاد اکبر کے مطابق پاکستان میں میڈیا پر تاثر دیا گیا کہ شہباز شریف کے لندن میں مقدمات ختم ہو گئے ہیں۔
’شہباز شریف کے خلاف لندن میں کیس تھا ہی نہیں۔ کہیں پر بھی شہباز شریف پر ایسٹ فریزنگ آرڈر برطانیہ میں نہیں تھا۔‘
شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے خلاف مقدمہ پاکستان کی احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔
’مقدمہ جب پاکستان میں ہے تو لندن میں ایسٹ فریزنگ آرڈر رلیز ہونے سے وہ کیسی بری ہوگئے۔‘
شہزاد اکبر نے بتایا کہ 2019 میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے سلیمان شہباز کے اکاؤنٹس کو منجمد کردیا تھا۔
Here is Order of Mag court lifting the AFO against two accounts of Suleiman Shabaz, now where does it say it has acquitted Shabaz Sharif of money laundering cheap tricks won’t work Shabaz still need to answer in courts in Pakistan pic.twitter.com/ULorUlGORL
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) September 28, 2021