Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز شریف کے خلاف لندن میں کوئی مقدمہ تھا ہی نہیں: شہزاد اکبر

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف لندن میں کوئی کیس ہے ہی نہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کو مشکوک ٹرانزیکشن پر اثاثے منجمد کرنے کا شارٹ آرڈر جاری کیا گیا تھا تاہم پاکستانی میڈیا پر تاثر دیا گیا کہ شہباز شریف کے خلاف مقدمات ختم ہوگئے ہیں۔
منگل کو آن لائن نیوز کانفرنس پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے مشکوک ٹرانزیکشن پر سلیمان شہباز کے دو اکاؤنٹس کے اثاثے منجمد کرنے (ایسٹ فریزنگ آرڈر) کے احکامات جاری کیے تھے جو آرڈر بعد میں ختم کردیے گئے تھے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اس آرڈر میں کہیں بھی شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم کرنے کا ذکر نہیں ہے۔ 
تاہم، شہزاد اکبر کے مطابق پاکستان میں میڈیا پر تاثر دیا گیا کہ شہباز شریف کے لندن میں مقدمات ختم ہو گئے ہیں۔
’شہباز شریف کے خلاف لندن میں کیس تھا ہی نہیں۔ کہیں پر بھی شہباز شریف پر ایسٹ فریزنگ آرڈر برطانیہ میں نہیں تھا۔‘
شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے خلاف مقدمہ پاکستان کی احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔
’مقدمہ جب پاکستان میں ہے تو لندن میں ایسٹ فریزنگ آرڈر رلیز ہونے سے وہ کیسی بری ہوگئے۔‘
شہزاد اکبر نے بتایا کہ 2019 میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے سلیمان شہباز کے اکاؤنٹس کو منجمد کردیا تھا۔  
ایسٹ فریزنگ آرڈر کے تحت مشکوک مالی سرگرمیوں پر مذکوری شخص کا اکاؤنٹ 12 ماہ کے لیے بلاک کیا جا سکتا ہے۔
شہزاد اکبر نے بتایا کہ اس کے بعد نیشنل کرائم ایجنسی نے پاکستان سے رابطہ کیا کہ ان کے خلاف کوئی مجرمانہ تحقیق چل رہی ہے تو برطانیہ سے رابطہ کیا جائے۔ 
شہباز شریف کے خلاف لندن میں کوئی کیس نہ ہونے اور پاکستان میں نیب عدالت میں مقدمہ زیر التوا ہونے سے متعلق شہزاد اکبر کے بیان کے جواب میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ موجودہ حکموت کے بیانات بے بنیاد ہیں۔
اس بارے میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور رانا ثنا اللہ سمیت مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے منگل کو لاہور میں نیوز کانفرنس کی۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ’انتقام‘ کے لیے ایسے بیانات دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سلیمان شہباز اور شہباز شریف کے اکاؤنٹس ڈکلیئرڈ ہیں۔ ’انہوں نے نیشنل کرائم ایجنسی کو خود اجازت دی تھی کہ وہ اس اکاؤنٹ کی تفتیش کریں۔‘
’نیشنل کرائم ایجنسی انگلینڈ میں ایک ادارہ ہے جو ہر معاملے کی بڑی تفتیش کرتا ہے۔ یہ چھ سال پیچھے جا کر تفتیش کرتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ادارے کو شہباز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔

شیئر: