اٹارنی جنرل آف پاکستان کے مطابق برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے پی آئی اے کے منجمد اثاثے بحال کر دیے ہیں۔
منگل کی رات کو اٹارنی جنرل آف پاکستان کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے ٹیتھان کمپنی کی عملدرآمد درخواست خارج کر دی ہے اور اس کے بعد روزویلٹ ہوٹل نیویارک اور سکرائب ہوٹل پیرس میں لگائے ریسیور ہٹا دیے گئے ہیں۔
عدالت نے ٹیتھان کمپنی کو پاکستان کے قانونی چارہ جوئی پر ہونے والے اخراجات بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان کو ریکوڈک کیس میں اربوں ڈالر جرمانہNode ID: 425686
-
ریکوڈک: کیا پاکستان جرمانے کی ادائیگی سے بچ سکتا ہے؟Node ID: 425711
بیان کے مطابق پی آئی اے کو دونوں ہوٹل بھی واپس مل گئے ہیں جبکہ ٹیتھان کمپنی فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل دائر کر سکے گی۔
یاد رہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوھدری نے ایک فیصلے کے ذریعے 2013 میں اس منصوبے کا معاہدہ منسوخ کیا تھا۔
ٹیتھیان کمپنی اس معاہدے کے تحت بلوچستان میں سونے، چاندی اور تانبے کے ذخائر تلاش کر رہی تھی۔
ٹیتھیان کاپر کمپنی کے مقدمے کے بعد جولائی 2019 میں عالمی بینک کے سرمایہ کاری پر اٹھنے والے تنازعات کے تصفیے کے لیے بین الاقوامی سینٹر (انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس) نے اس کیس میں پاکستان پر پانچ ارب 97 کروڑ ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا تھا۔
فیصلے کے مطابق پاکستان نے جرمانے، سود اور ٹیتھیان کاپر کمپنی کو اس کے مقدمے پر آنے والے اخراجات کے طور ادا کرنی تھی۔ تاہم گذشتہ سال ستمبر میں پاکستان نے جرمانے کی ادائیگی کے خلاف حکم امتناعی حاصل کر لیا تھا۔
اس وقت وزیراعظم عمران خان نے اس معاملے پر تحقیقاتی کمیشن بھی بنایا تھا۔

ریکوڈک کہاں ہے؟
ریکوڈک بلوچستان کے ضلع چاغی کا ایک دور دراز علاقہ ہے۔ ریکوڈک بلوچی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ’ریت کا ٹیلہ‘ ہے۔
یہ علاقہ ضلع چاغی کے ہیڈ کوارٹر دالبدین سے 200 کلومیٹر جبکہ تفتان سرحد سے 60 سے 70 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
ریکوڈک کی آبادی انتہائی کم ہے، گرمی میں اس کا درجہ حرارت 40 سے 50 سینٹی گریڈ جبکہ سردیوں میں منفی 10 سینٹی گریڈ تک گرتا ہے۔
ٹیتھیان کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق ریکوڈک کا علاقہ ٹیتھیان میگنیٹیک آرک کا حصہ ہے۔ یہ میگنیٹک آرک مرکزی اور جنوب مشرقی یورپ سے ہوتے ہوئے ترکی، ایران اور پاکستان سے ہوتے ہوئے میانمار، ملیشیا، انڈونیشیا اورپاپوا نیوگنی تک پھیلا ہوا ہے۔
یہ سارا علاقہ تانبے اور سونے کے ذخائر سے مالا مال ہے۔
