60 ہزار افغان شہری ای ویزوں کے ذریعے انڈیا پہنچنے کے منتظر
انڈیا کو 'ای ایمرجنسی ایکس مسک ویزا‘ کے متعارف ہونے کے پہلے دو دنوں کے دوران تقریباً 20 ہزار ویزا درخواستیں موصول ہوئیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
افغانستان کے 60 ہزار شہری ای ویزوں کے ذریعے انڈیا جانے کے منتظر ہیں۔
اکنامکس ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق انڈین وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کے کابل پر قبضہ کرنے کے بعد انڈیا میں داخلے کے لیے فوری درخواستوں کی سہولت اور تیز رفتار ٹریک کے لیے ’ای ایمرجنسی ایکس مس ویزا‘ متعارف کرایا گیا اور اس سے متعلق حکم 17 اگست کو جاری کیا گیا تھا۔
انڈیا کو 'ای ایمرجنسی ایکس متفرق ویزا‘ کے متعارف ہونے کے پہلے دو دنوں کے دوران تقریباً 20 ہزار ویزا درخواستیں موصول ہوئیں۔ انڈین سفارت خانے کی جانب سے 15 اگست سے پہلے جاری کیے گئے یہ سٹیمپ ویزے مبینہ طور پر 11 ہزار سے زائد ویزے چوری ہونے کے بعد منسوخ کر دیے گئے تھے جس کے بعد مرکز نے سیکورٹی خدشات کی وجہ سے ای ویزا متعارف کرانے پر زور دیا تھا۔
عام حالات میں ای ویزا کی صورت میں سیکورٹی کلیئرنس کے لیے ایک ونڈو قائم کی گئی ہے اور اگر کسی متعلقہ ایجنسی کی طرف سے کوئی اعتراض نہ ہو تو ویزا جاری کر دیا جاتا ہے۔
عہدیدار نے کہا کہ ’زیادہ تر درخواستیں ان افغان شہریوں کی جانب سے موصول ہوئی ہیں جو طالبان کے حکومت سنبھالنے کے بعد ایران، تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان اور دیگر پڑوسی ممالک میں چلے گئے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ بہت سے افغان شہری بھارت میں پناہ کے خواہاں ہیں کیونکہ ایسا کرنا انہیں مستقبل میں دوسرے ممالک میں جانے میں مدد دے سکتا ہے۔
واضح رہے کہ انڈیا میں مہاجرین کے لیے کام کرنے والے کئی مشنوں کے ہیڈ کوارٹرز یا شاخیں ہیں جو افغان شہریوں کو بہتر طریقے سے آباد ہونے میں مدد فراہم کریں گی۔
عہدے دار نے کہا کہ ایسی تمام درخواستیں زیر غور ہیں کیونکہ ویزا جاری کرنے سے پہلے متعلقہ انٹیلی جنس ایجنسیوں سے ان کی رپورٹ کا انتظار ہے۔اس بارے حتمی فیصلہ سیکورٹی کلیئرنس کے بعد کیا جائے گا۔
نئے ای ایمرجنسی ایکس متفرق ویزے کے تحت جن افغان شہریوں کو انڈیا سے نکالا گیا تھا، انہیں چھ ماہ کا ویزا دیا جائے گا اور بعد میں ان تمام افغان شہریوں کو ’سٹے ویزا‘ فراہم کیا جائے گا جو اپنے شورش زدہ ملک میں خراب حالات کی وجہ سے انڈیا میں مقیم ہیں۔