پہلی بار یکساں نصاب رائج کیا، مخالفین کو شرم نہیں آتی: عمران خان
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے ملک کی تاریخ میں پہلی بار یکساں نصاب رائج کیا لیکن ان لوگوں کو شرم نہیں جو اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔
پیر کو اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ چھوٹے سے طبقے کو انگلش میڈیم میں پڑھا کر ساری نوکریاں انہی کو دلوا دی جاتی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ماضی میں غلط معاشی پالیسیاں بنائی گئیں۔
’ہم نے 74 برس بہت بڑی غلطی کی اور وہ یہ غلط فیصلہ تھا کہ پہلے پیسہ اکھٹا کریں اور پھر شہریوں پر لگائیں اور ملک کو فلاحی ریاست بنائیں۔ مدینہ میں پہلی فلاحی ریاست بنائی تھی اور پھر خوشحالی آئی تھی۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ جس قوم میں انسانیت ہوتی ہے اس پر برکت آتی ہے۔ اسی طرح انصاف بھی معاشرے کے لیے اہم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’چالیس سال پہلے انڈیا اور چین ایک جیسے تھے اور آج چین آسمان پر پہنچ گیا ہے اور انڈیا میں امیر و غریب میں وہی فرق ہے۔ چین نے مدینہ کا ماڈل فالو کیا اور نچلے طبقے کو اوپر اٹھایا۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’ہمارا سارا سسٹم ایلیٹ کے لیے بن چکا ہے۔ قرض، گھر، تعلیم اور انصاف کا نظام سارا نظام امیروں کے لیے ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’امیروں کے جزیروں اور غریبوں کے سمندر کے ساتھ کوئی معاشرہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔‘
مہنگائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں صرف 22 فیصد اضافہ ہوا ہے جو دنیا میں سب سے کم ہے۔
’باقی دنیا میں گندم کی قیمتوں میں 37 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ پاکستان میں صرف 12 فیصد اضافہ کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے لوگوں کو تکلیف ہے مگر ہم نے اپنی پوری کوشش کی ہے کہ لوگوں پر کم سے کم بوجھ پڑے۔
عمران خان نے کہا کہ دنیا میں پام آئل کی قیمت 80 فیصد بڑھی ہے۔
’امپورٹڈ انفلیشن ہے جس کی وجہ سے مہنگائی ہے، ٹارگیٹڈ سبسڈی دیں گے۔‘