’افغان فلمز‘ کا دنیا کے سامنے افغانستان کی اصل حقیقت پیش کرنے کا عزم
طالبان کے قبضے سے پہلے صحرا کریمی افغان فلمز کی سربراہ تھیں۔ فوٹو اے ایف پی
افغان فلمز کے نئے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ وہ اس ادارے کے ذریعے افغانستان کی اصل حقیقت دنیا کے سامنے پیش کریں گے۔
افغان خبر رساں ایجنسی آریانا کے مطابق نئے تعینات ہونے والے ڈائریکٹر جاوید افغان نے گزشتہ دور حکومت میں بھرتی کیے گئے اہلکاروں کو کام جاری رکھنے کا کہا ہے۔
ڈائریکٹر جاوید افغان نے کہا کہ جو یہاں پر پہلے سے کام کر رہے تھے اور جو اہل ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ کام کریں تاکہ ہم اکھٹے آگے بڑھ سکیں اور لوگوں اور دنیا کو افغانستان کی اصل حقیقت سے آگاہ کریں۔
جاوید افغان نے ادارے میں خواتین اہلکاروں کے مستقبل کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا۔
انہوں نے ادارے کے اہلکاروں کی تعداد بڑھانے اور نئی فلمیں بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
افغان فلمز حکومت کا ایک اہم ادارہ ہے جو سنہ 1968 میں قائم کیا گیا تھا۔ اس ادارے نے افغانستان میں سینما انڈسٹری کو مضبوط کرنے میں اہم کردار کیا ہے۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ طالبان کی حکومت میں اس ادارے کے تحت کس قسم کی فلمیں بنائی جائیں گی، اور کیا سنیما گھر کھولنے کی اجازت ہوگی۔
اس سے قبل صحرا کریمی افغان فلمز کی سربراہ تھیں، تاہم طالبان کی حکومت آنے کے بعد جواد افغان کو ادارے کا نیا ڈائریکٹر تعینات کیا گیا ہے۔
طالبان کے کابل پر قبضے کے دو دن بعد صحرا کریمی اپنی فیملی کے ہمراہ یوکرین چلی گئی تھیں۔