عراق میں پارلیمانی انتخابات کے لیے پولنگ مکمل، انتہائی کم ٹرن آوٹ کے اشارے
عراق میں پارلیمانی انتخابات کے لیے پولنگ مکمل، انتہائی کم ٹرن آوٹ کے اشارے
اتوار 10 اکتوبر 2021 22:00
وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے بغداد کے ایک سکول میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا ( فوٹو روئٹرز)
عراق کے پارلیمانی انتخابات کے لیے انتہائی سخت سیکیورٹی میں اتوار کی شام کو پولنگ مکمل ہوگئی۔
پارلیمنٹ کے 329 ارکان کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالے گئے، 3 ہزار 240 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ ڈھائی لاکھ سے زیادہ سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق الیکشن حکام نے عراق کے پارلیمانی الیکشن میں اب تک کے سب سے کم ٹرن آوٹ کا عندیہ دیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے دو عہدیداروں نے روئٹرز کو بتایا کہ دوپہر تک اہل ووٹرز کا ٹرن آوٹ 19 فیصد تھا۔ 2018 کے انتخابات میں مجموعی ٹرن آوٹ 44.5 فیصد رپا تھا اور پولنگ سٹیشن شام پانچ بجے بند ہوئے تھے۔
اتوار کو پولنگ صبح مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے شروع ہوئی اور شام چھ بجے تک جاری رہی۔
یاد رہے کہ عراق میں سیکیورٹی اہلکاروں نے پارلیمانی انتخابات سے دو دن قبل جمعے کو اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔
’ خصوصی پولنگ‘ کا مقصد پولیس اور فوجیوں کو فری کرنا تھا تاکہ وہ پارلیمانی انتخابات کے دن سیکیورٹی فراہم کرسکیں۔
وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے بغداد کے انتہائی سیکیورٹی گرین زون میں واقع ایک سکول میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا اورعراقیوں پر زور دیا کہ وہ ووٹ ڈالنے کےلیے باہر نکلیں۔
بغداد کے ضلع کردہ میں 22 سالہ کار ڈیلرعامر فدل نے ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ وہی چہرے اور جماعتیں واپس آئیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق پولنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد چوبیس گھنٹے کے اندر ابتدائی نتائج جاری کیے جانے کی توقع ہے تاہم الیکشن کمیشن کے مطابق نتائج کا سرکاری اعلان 10 روز میں ہو گا۔
2003 میں عراق پر امریکی قیادت میں حملے کے بعد صدام کے زوال کے بعد ہونے والے پانچویں پارلیمانی انتخابات ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق 24 ملین عراقیوں میں سے 38 ملین سے زیادہ ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔
عراق میں شہری ہوابازی کے حکام نے اسے قبل کہا تھا کہ کہ کردستان ریجن سمیت عراق میں تمام ایئرپورٹس سنیچر شام چھ بجے بند کردیے جائیں گے۔ ایئرپورٹس کو پیر کی صبح چھ بجے دوبارہ کھولا جائے گا۔