امکان یہی ہے کہ ایران جوہری معاہدے پر واپس نہیں آئے گا: امریکہ
روب مالے نے رواں برس کے شروع میں ایران کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کی قیادت کی تھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایک امریکی مذاکرات کار نے کہا کہ امکان یہ ہے کہ ایران کبھی بھی 2015 کے ایٹمی معاہدے میں واپس نہیں آئے گا اور یہ کہ واشنگٹن علاقائی اتحادیوں کے ساتھ ایک پلان بی پر کام کر رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی مذاکرات کار روب مالے نے یہ بات بدھ کو کہی ہے۔
روب مالے جنہوں نے رواں برس کے شروع میں ایران کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کی قیادت کی تھی، نے کہا کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کا اب بھی یہ خیال ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ختم کی گئی ڈیل پر واپس آنا بہتر ہے۔
’ہمیں لگتا ہے کہ واپس آنا اب بھی بہترین نتیجہ ہو گا لیکن ہم حقیقت پسند ہیں۔‘
روب مالے نے کہا کہ ’ہم جانتے ہیں کہ کم از کم اس بات کا اچھا امکان ہے کہ ایران ایک مختلف راستہ چننے والا ہے اور ہمیں اسرائیل اور خطے میں اپنے دیگر شراکت داروں کے ساتھ ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔‘
اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے وزراء خارجہ جنہوں نے گزشتہ سال آپس میں تعلقات قائم کیے تھے، سیکریٹری آف اسٹیٹ انتونی بلنکن سے بدھ کو مشترکہ طور پر ملاقات کر رہے تھے۔
روب مالے نے کہا کہ وہ چند دنوں میں سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے۔